آل انڈیامجلس اتحادالمسلمین کی مرکزی وزیرتعلیم سے ملاقات, اے ایم یو کشن گنج سنٹرکے لیے جلد از جلد فنڈ جاری کرانے کی اپیل

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 11th August 2018, 1:37 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی:10/ اگست (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل پرکاش جاوڈیکر نے کہاکہ جلد ہی اے ایم یو کشن گنج سنٹرکے لیے رقم ریلیزکردی جائے گی۔ یہ یقین دہانی انہوں نے ایک وفد کو دلائی جس کی قیادت آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صد ااور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کی ۔اس وفدجس میں اسد الدین اویسی کے علاوہ سابق رکن اسمبلی بہار اور مجلس اتحاد المسلمین بہار کے صدر اختر الایمان بہار اتحاد المسلمین کے جنرل سکریٹری انجینئر آفتاب احمد اور ایم آئی ایم یوتھ بہار کے صدر ایڈووکیٹ عادل حسن آزاد موجود تھے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت اس پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے اور جلد ہی فنڈ ریلیز کرنے کی کوشش کی جائے گی کیوں کہ حکومت تعلیم کے تئیں سنجیدہ ہے۔مسٹر اویسی نے مسٹر جاوڈیکر کو پیش کردہ اپنے خط میں کہا کہ میں دوبار ہ آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ اے ایم کشن گنج سنٹر کے لئے فنڈ جاری کیا جائے گا تاکہ یونیورسٹی میں ترقیاتی کام ہوسکے اور سنٹر اپنے کیمپس میں منتقل ہوسکے۔انہوں نے درخواست کی کہ ترجیحی بنیاد پر جلد از جلد فنڈ ریلیز کیا جائے۔ اس وقت اے ایم یو سنٹر اقلیتی ہوسٹل میں چل رہا ہے۔واضح رہے کہ سابقہ یوپی اے حکومت نے اے ایم یو کشن گنج سنٹر کے لئے 136.82کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا تھا جس میں سے بہ مشکل دس کروڑ روپے کشن گنج سنٹر کے لئے ریلیز ہوئے ہیں۔وفد میں شامل سابق رکن اسمبلی اختر الایمان نے بتایا کہ کئی بار مرکزی وزیر سے فنڈ کے سلسلے میں ملاقات ہوچکی ہے اور گزشتہ سال دسمبر میں مرکزی وزیر سے ملاقات کرکے فنڈ ریلیز کرنے کی درخواست کی گئی تھی لیکن اب تک اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ اے ایم یو کشن گنج سنٹرآخری سانسیں گن رہا ہے کیوں کہ اس وقت صرف ایم بی اے کی تعلیم ہورہی ہے جب کہ گزشتہ سال تک بی ایڈ کی تعلیم ہورہی تھی۔ انہوں نے کہاکہ کشن گنج ضلع تعلیمی لحافظ سے پسماندہ ضلع میں شمار ہوتا ہے یہاں تعلیم کی سب سے زیادہ ضرورت ہے مگر اس علاقے کو ایک سازش کے تحت نظر انداز کیا جارہا ہے۔مسٹر اختر الایمان نے بتایا کہ اے ایم یو کشن گنج کے سلسلے میں وہ اے ایم علی گڑھ کے وائس چانسلر سے بھی ملاقات کرکے ان کی توجہ کشن گنج سنٹر کی زبوں حالی کی طرف دلاچکے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔