مہادائی فیصلے کا حکومت چیلنج کرے: سدرامیا
بنگلورو،15؍اگست(ایس او نیوز) سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی حکمران اتحاد کے چیرمین سدرامیا نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ مہادائی مسئلے پر ٹریبونل کے فیصلے سے کرناٹک کو حالانکہ کچھ حد تک اطمینان ہوا ہے، لیکن مکمل انصاف نہیں ہوا ہے، اسی لئے ریاستی حکومت کو چاہئے کہ ٹریبونل کے فیصلے پر مزید نظر ثانی کی گزارش کرتے ہوئے عرضی دائر کرے۔
کے پی سی سی دفتر میں یوم آزادی تقریبات میں شرکت کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ٹریبونل نے بجلی کی پیداوار کے لئے مہادائی کا جو پانی مہیا کرایا ہے ، بجلی کی تیاری کے بعد یہ پانی واپس گوا کی طرف بہہ جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس لحاظ سے ان کا ماننا ہے کہ کرناٹک کے ساتھ ٹریبونل نے مکمل انصاف نہیں کیا ہے۔ ریاستی کابینہ میں توسیع اور ردوبدل کے متعلق سدرامیا نے واضح کیا کہ فی الوقت ریاستی کابینہ میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ بلدی انتخابات اور باگلکوٹ ضلع کے جمکھنڈی اسمبلی حلقے کے ضمنی چناؤ کے بعد امکان ہے کہ ریاستی کابینہ میں ردوبدل کی جائے۔
انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں پارٹی اعلیٰ کمان سے بھی بات چیت ہوچکی ہے۔ذات پات کے متعلق ان کی حکومت کی طرف سے کروائے گئے سروے کی رپورٹ کے متعلق ایک سوال کے جواب میں سدرامیا نے کہاکہ اس سلسلے میں ریاستی کابینہ میں بحث ممکن ہے، تاہم انہیں اس بارے میں کچھ بھی علم نہیں ہے۔ جو بھی فیصلہ لینا ہے وہ اعلیٰ کمان کی طرف سے لیا جائے گا۔
سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ ملک کو آزاد ہوئے 71سال کا عرصہ مکمل ہوچکا ہے اور آج 72واں یوم آزادی منایا جارہاہے۔ اس عرصے میں ملک نے کافی طویل سفر طے کرتے ہوئے ترقی کی کئی منازل بھی عبور کئے ہیں۔ اس ترقی کے باوجود آج بھی ملک میں بے روزگاروں کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ ملک کو بے روزگاری اور غربت سے آزادی دلانے کی اشد ضرورت ہے۔