لوجہاد: کورٹ کا بند کمرے میں گفتگو کی درخواست پر فوری سماعت سے انکار
نئی دہلی،22؍نومبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ نے کیرالہ کی اس عورت کے والد کی درخواست پر فوری سماعت کرنے سے آج انکار کر دیا جس نے ایک مسلمان شخص سے نکاح کرنے سے قبل اسلام قبول کیا تھا۔ درخواست میں عدلیہ کی توجہ اس سمت کرنے کی کوشش کی گئی کہ خاتون سے بات چیت بند کمرے میں کی جائے۔ تین ججوں کے مشترکہ بنچ نے کہا کہ وہ 27 نومبر کو اس درخواست پر سماعت کرے گی جب بات چیت کے لئے خاتون کو عدلیہ میں پیش کیا جائے گا۔عورت کے والد اشوکن کے ایم کے وکیل نے ان کی درخواست پر فوری سماعت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کھلی عدالت میں سماعت کرنے کے اس کے پہلے سے آرڈر میں ترمیم نہیں کیا گیا تو اس پر غور نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ عدالت عظمی نے 30 اکتوبر کو ہدایت دی تھی کہ خاتون کو 27 نومبر کو کھلی عدالت میں بات چیت کے لئے پیش کیا جائے۔ اشوکن نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ چونکہ یہ معاملہ فریقین کی حفاظت سمیت فرقہ وارانہ طور پر حساس مسائل سے منسلک ہے ؛ لہذا سنجیدگی سے اس کے خطرات محسوس کئے جاسکتے ہیں ۔ کیا جا رہا ہے کہ مدعا علیہ اور اس کے خاندان کی حفاظت اور پرائیویسی مفادات کے تحت بند کمرے میں بات چیت مناسب ہوگی ۔ عدالت عظمی نے 16 اگست کو کہا تھا کہ اس معاملے میں حتمی فیصلہ کرنے سے پہلے عورت سے بند کمرے میں بات کی جائے گی۔ مگر بعد میں اس حکم کو بہتر بنا دیا گیا۔ اس میں کہا گیا کہ ہم یہ اضافہ کر رہے ہیں کہ یہ کورٹ بند کمرے کے بجائے کھلی عدالت میں بات کر نی چاہئے ۔عدالت نے پہلے تبصرہ کیا تھا کہ بالغ کی رضاکارانہ طور پر شادی کے لیے رضامندی کے بارے میں معلومات حاصل کرنی ہوگی۔ اس سلسلے میں قومی جانچ ایجنسی کا کہنا تھا کہ سکھائے یا پڑھائے گئے شخص شادی کے لیے رضاکارانہ طور پر رضامندی دینے کے قابل نہیں ہوتا ہے۔اس ہندو خاتون نے اسلام قبول کرنے کے بعدایک مسلم شخص سے شادی کر لی تھی۔ الزام ہے کہ اس عورت کو شام میں اسلامک اسٹیٹ مشن کی طرف سے بھرتی کیا گیا تھا اور مبینہ طور پر ’’ لوجہاد‘‘ کے لئے اس خاتون کا استعمال کیا جائے گا ؛ لیکن اس ذیل میں تفتیش کاروں کو اپنی منھ کی کھانی پڑی اور انہیں اس سلسلے میں کوئی ٹھوس اور پختہ ثبوت نہیں مل سکے ۔ البتہ بار بار ہندو شدت پسند تنظیموں کی طرف سے اس کی مخالفت کرتے ہوئے ’’ لوجہاد‘‘ کاڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں ، اس سلسلے میں قومی میڈیا بھی غیر مرئی آقاؤں کے اشارے پر رقصاں ہے ۔