لوجہاد: کورٹ کا بند کمرے میں گفتگو کی درخواست پر فوری سماعت سے انکار

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 23rd November 2017, 11:28 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،22؍نومبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ نے کیرالہ کی اس عورت کے والد کی درخواست پر فوری سماعت کرنے سے آج انکار کر دیا جس نے ایک مسلمان شخص سے نکاح کرنے سے قبل اسلام قبول کیا تھا۔ درخواست میں عدلیہ کی توجہ اس سمت کرنے کی کوشش کی گئی کہ خاتون سے بات چیت بند کمرے میں کی جائے۔ تین ججوں کے مشترکہ بنچ نے کہا کہ وہ 27 نومبر کو اس درخواست پر سماعت کرے گی جب بات چیت کے لئے خاتون کو عدلیہ میں پیش کیا جائے گا۔عورت کے والد اشوکن کے ایم کے وکیل نے ان کی درخواست پر فوری سماعت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کھلی عدالت میں سماعت کرنے کے اس کے پہلے سے آرڈر میں ترمیم نہیں کیا گیا تو اس پر غور نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ عدالت عظمی نے 30 اکتوبر کو ہدایت دی تھی کہ خاتون کو 27 نومبر کو کھلی عدالت میں بات چیت کے لئے پیش کیا جائے۔ اشوکن نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ چونکہ یہ معاملہ فریقین کی حفاظت سمیت فرقہ وارانہ طور پر حساس مسائل سے منسلک ہے ؛ لہذا سنجیدگی سے اس کے خطرات محسوس کئے جاسکتے ہیں ۔ کیا جا رہا ہے کہ مدعا علیہ اور اس کے خاندان کی حفاظت اور پرائیویسی مفادات کے تحت بند کمرے میں بات چیت مناسب ہوگی ۔ عدالت عظمی نے 16 اگست کو کہا تھا کہ اس معاملے میں حتمی فیصلہ کرنے سے پہلے عورت سے بند کمرے میں بات کی جائے گی۔ مگر بعد میں اس حکم کو بہتر بنا دیا گیا۔ اس میں کہا گیا کہ ہم یہ اضافہ کر رہے ہیں کہ یہ کورٹ بند کمرے کے بجائے کھلی عدالت میں بات کر نی چاہئے ۔عدالت نے پہلے تبصرہ کیا تھا کہ بالغ کی رضاکارانہ طور پر شادی کے لیے رضامندی کے بارے میں معلومات حاصل کرنی ہوگی۔ اس سلسلے میں قومی جانچ ایجنسی کا کہنا تھا کہ سکھائے یا پڑھائے گئے شخص شادی کے لیے رضاکارانہ طور پر رضامندی دینے کے قابل نہیں ہوتا ہے۔اس ہندو خاتون نے اسلام قبول کرنے کے بعدایک مسلم شخص سے شادی کر لی تھی۔ الزام ہے کہ اس عورت کو شام میں اسلامک اسٹیٹ مشن کی طرف سے بھرتی کیا گیا تھا اور مبینہ طور پر ’’ لوجہاد‘‘ کے لئے اس خاتون کا استعمال کیا جائے گا ؛ لیکن اس ذیل میں تفتیش کاروں کو اپنی منھ کی کھانی پڑی اور انہیں اس سلسلے میں کوئی ٹھوس اور پختہ ثبوت نہیں مل سکے ۔ البتہ بار بار ہندو شدت پسند تنظیموں کی طرف سے اس کی مخالفت کرتے ہوئے ’’ لوجہاد‘‘ کاڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں ، اس سلسلے میں قومی میڈیا بھی غیر مرئی آقاؤں کے اشارے پر رقصاں ہے ۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔