دو مسلم نوجوانوں کی عمر قید کی سزاء کو ہائی کورٹ نے کیا ختم ؛ ملک دشمن سرگرمیوں کے الزامات سے بری، جمعیۃ علماء کی پھر ایک کامیابی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 17th January 2017, 4:34 PM | ملکی خبریں |

ممبئی ۱۷؍ جنوری (ایس او نیوز/ پریس ریلیز) لکھنؤ ہائی کورٹ نے آج یہاں دہشت گردی کے الزامات کے تحت ۱۵؍ سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید دو مسلم نوجوانوں کی عمر قید کی سزاؤں کو ختم کردیا ، یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ مہاراشٹر (ارشد مدنی)قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی ۔

مقدمہ کی تفصیلات بیان کرتے  ہوئے گلزار اعظمی نے کہا کہ ملزمین سلیم قمر اور الطاف حسین کو ۱۴؍ جنوری ۲۰۰۱ء کو اتر پردیش پولس نے دھماکہ خیز مادہ رکھنے اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے تحت گرفتار کیا تھا اور ان کے قبضہ سے آر ڈی ایکس، زندہ کارتوس ، ٹائمر، بیٹری و دیگر مواد ضبط کرنے کا دعوی کیا تھا جس سے وہ رام جنم بھومی ایودھیا (فیض آباد) میں بم دھماکہ کرنا چاہتے تھے ۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ فیض آباد کی خصوصی گنگسٹر عدالت نے الطاف حسین اور سلیم قمر کو تعزیرات ہند کی دفعات 121(A),122 کے تحت عمر قید کی سزاسنائی تھی اسی طرح دھماکہ خیز مادہ کے قانون کی دفعات 3,4,5 کے تحت دس سالوں کی سزاء تجویز کی تھی ۔ نچلی عدالت سے ملی سزاؤں کے خلاف لکھنؤ ہائی کورٹ میں اپیل داخل کی گئی تھی جس کی سماعت گذشتہ دو سالوں سے جاری تھی جس پر آج سماعت عمل میں آئی جس کے دوران دو رکنی بینچ کے جسٹس ایس چوہان اور جسٹس اننت کمار نے ملزمین کو ایک جانب جہاں عمر قید کی سزاؤں سے بری کردیا وہیں دھماکہ خیز مادہ والے قانون کے تحت تجویز کی گئی دس سال کی سزاء والے معاملے کی سماعت ملتوی کردی۔ملزمین کے مقدمات کی پیروی کے لیئے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر دہلی سے ایڈوکیٹ عارف علی اور لکھنوء کے وکیل محمو دعالم کو مقرر کیا گیاتھاجنہوں نے لکھنؤ ہائی کورٹ کے سامنے مدلل بحث کی جس کے بعد آج بالآخیر ملزمین کو دی گئی عم قید کی سزاؤں کو ختم کردیا گیا ۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ عمر قید کی سزا سے بری کیئے جانے کے بعد ملزمین کی اگلے چند ایام میں جیل سے رہائی ہوجائے گی اور بقیہ مقدمہ کی اپیل سے بھی انشاء اللہ ملزمین باعزت بری ہوجائیں گے ۔

مقدمہ کے تعلق سے دفاعی وکیل عارف علی نے بتایا کہ انہوں نے لکھنوء ہائی کورٹ میں استغاثہ کی خامیوں کی نشاندہی کی جس کی بناء پر ملزمین کو عمر قید کی سزاؤں سے باعزت بری کردیا گیا ۔عارف علی نے بتایا کہ اس پورے معاملے میں استغاثہ نے سنگین غلطیاں کی اور بے گناہوں کو ایک طویل عرصہ تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے سڑنے پر مجبور کیا ۔انہو ں نے کہا کہ ملک دشمن سرگرمیوں کے الزامات کے تحت گرفتار ملزمین کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کے لئے  ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی اجازت (سینکشن) حاصل کرنا قانونی ضروری ہے لیکن اس معاملے میں خصوصی اجازت حاصل نہیں کی گئی اور ایف آئی آر کی کاپی دو ہفتوں کے بعد عدالت میں پیش کی گئی جس سے یہ بات کھل کر سامنے آئی کے ملزمین کے خلاف جھوٹامقدمہ قائم کیا گیا تھا ۔

ایڈوکیٹ عارف علی نے کہا کہ دھماکہ خیز مادہ کے قانون کے اطلاق کے لیئے جو اجازت نامہ حاصل کیا گیا تھا وہ بھی فرضی معلوم ہوتا ہے لہذا ملزمین جلد ہی دھماکہ خیز مادہ کے قانون کی دفعات 3,4,5 سے بھی باعزت بری ہوجائیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔