کانگریس کا غیر مناسب مطالبہ قبول نہیں کر سکتا بایاں محاذ: سی پی آئی
حیدرآباد، 18 مارچ ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) سی پی آئی کے جنرل سکریٹری سرورم سدھاکر ریڈی نے پیر کو کہا کہ مغربی بنگال میں سیٹ تقسیم کے معاملے پر بایاں محاذ کانگریس کے غیر مناسب مطالبے کو قبول نہیں کر سکتا اور ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں پارٹیاں ریاست میں لوک سبھا انتخابات اکیلے ہی لڑیں گی۔
لوک سبھا انتخابات کے لیے سی پی ایم کے زیرقیادت بائیں محاذ کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم کے معاملے پر اتوار کو ہونے والی میٹنگ کانگریس کی بنگال یونٹ کے منسوخ کرنے کے لیے انہوں نے غیر متوقع بتایا۔مغربی بنگال میں 42 لوک سبھا سیٹیں ہیں۔ریڈی نے بتایاکہ انگریس 17 سیٹوں کا مطالبہ کر رہی تھی ۔بایاں محاذ نے انہیں 12 سیٹوں کی پیشکش کی تھی۔وہ پانچ اورسیٹوں کا مطالبہ کررہے تھے، جو بایاں محاذ کی سیٹیں ہیں۔یہ غیر مناسب ہے۔ان میں سے کچھ سیٹوں پر ان کو(پہلے کے انتخابات میں) دو سے تین فیصد ہی ووٹ ملے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کی بسیرہاٹ لوک سبھا سیٹ پر سی پی آئی کو پہلے کے انتخابات میں چار لاکھ اور کانگریس کو ایک لاکھ ووٹ ملے تھے۔ریڈی نے کہاکہ لیکن پھر بھی ان کی مانگ ہے کہ یہ سیٹیں انہیں دے دی جائیں۔اس طرح کے مطالبے کو لیفٹ فرنٹ قبول نہیں کر سکتا۔وہ آل انڈیا فارورڈ بلاک کی ایک سیٹ اور سی پی ایم کی تین سیٹیں بھی مانگ رہے ہیں۔اس لیے یہ بہت پیچیدہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس لئے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ بایاں محاذ اور کانگریس مغربی بنگال میں الگ ہی الیکشن لڑیں گے۔بایاں محاذ کے سیٹ تقسیم کے فارمولے کے مطابق سی پی ایم 22 سیٹوں پر، سی پی آئی اور اے آئی ایف بی تین تین سیٹوں پر، آر ایس پی دو سیٹوں پر اور باقی 12 سیٹوں پر کانگریس کو الیکشن لڑنا تھا۔ریڈی نے کہا کہ لیکن اب کانگریس کے اکیلے ہی الیکشن لڑنے کے فیصلے کے بعد بایاں محاذ 42 سیٹوں پر اتحادیوں کے ساتھ سیٹ تقسیم کے معاملے پر غور کرے گا۔