بے زمین کسانوں کوزراعت کیلئے زمین کنٹراکٹ پر عنقریب: کرشنا بائرے گوڈا
بنگلورو،20؍فروری(ایس او نیوز) ریاست میں زرعی سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے مقصد سے ریاست کی زرعی زمینات کو کسانوں کے حوالے کنٹراکٹ کی بنیاد پر کرنے پر ریاستی حکومت سنجیدگی سے غور کررہی ہے، اس سلسلے میں ماہرین سے مشورہ کرنے کے بعد ایک واضح قانون ترتیب دیا جائے گا۔ وزیر زراعت کرشنا بائرے گوڈا نے آج یہ بات بتائی۔ شہر کے ناگر بھاوی میں کسانوں کی آمدنی اور فلاحی فنڈز کے متعلق کارگاہ کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کچھ علاقوں میں کسانوں کے پاس زمینات ہوتی ہیں ،لیکن ان کی دیکھ بھال کے وسائل ان کے پاس موجود نہیں ہوتے، جبکہ بعض مقامات پر زرعی مزدوروں کے پاس کاشتکاری کی مکمل مہارت ہوتی ہے ، لیکن ان کے پاس زمین میسر نہیں ہوتی ہے۔ ان کو حکومت ایسی زمینات کی نشاندہی کرکے مہیا کرانے کیلئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں ایک تجویز مرکزی نیتی آیوگ کو روانہ کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے زرعی پیداوار کی قیمتوں کے تعین کیلئے تشکیل دئے گئے زرعی قیمت کمیشن کا کام صرف قیمتوں پر نظر رکھنا نہیں بلکہ کسانوں کو کن کن ذرائع سے آمدنی ہوسکتی ہے یہ نشاندہی بھی کمیشن کررہا ہے۔انہوں نے کہاکہ زراعت کے ساتھ مرغی پالن ، مویشی پالن وغیرہ کرنے والے کاشتکاروں کو سہولتیں مہیا کرانے پر بھی یہ کمیشن ضروری قدم اٹھارہا ہے۔ آئے دن ریاست میں مزدوروں کے تنازعات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان تنازعات کو خوشگوار ماحول میں سلجھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مزدوروں سے خدمات حاصل کرنے والے افراد پر یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ پیشگی طور پر چالیس فیصد مزدوری ادا کرکے ان سے کام لیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ کسانوں اور مزدوروں کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس آلات مہیا کرانے کیلئے بھی محکمۂ زراعت نے ضروری قدم اٹھائے ہیں۔