کے ایس آر ٹی سی بس اسٹانڈوں میں تمباکو اشیا پر پابندی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 1st June 2017, 11:08 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،31؍مئی(ایس او نیوز) ریاست بھر میں کے ایس آر ٹی سی بس اسٹانڈوں پر تمبا کو اشیاء کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کی جاچکی ہے۔یہ بات آج کے ایس آر ٹی سی کے منیجنگ ڈائرکٹر اوما شنکر نے کہی۔ آج شہر میں کے ایس آر ٹی سی کی جانب سے عالمی یوم تمباکو کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کے ایس آر ٹی سی کے انتظامیہ نے تمام کے ایس آر ٹی سی بس اسٹانڈوں میں تمبا کو اور اس سے تیار ہونے والی اشیاء کی فروخت پر سختی سے پابندی عائد کردی ہے۔ اس پابندی کے نفاذ کی پہل کرتے ہوئے آج ہی میسور روڈ کے سیٹلائٹ بس اسٹانڈ کی دکانوں پر رکھی گئی تمبا کو اشیاء ضبط کرکے ان پر پانی ڈال دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر سخت پابندی کے باوجود بھی بس اسٹانڈوں میں اب تک تمبا کو اشیاء کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے کو روک لگانے کیلئے پابندی کو اور سخت کیا جارہاہے۔انہوں نے کہا کہ بس اسٹانڈوں میں اب تمباکو اشیاء کی فروخت کے ساتھ ان کی تشہیربھی ممنوع قرار دی جاچکی ہے۔ گزشتہ سال بس اسٹانڈوں میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کئے جانے کے بعد سے اب تک ریاست بھر میں ایک لاکھ لوگوں کو پکڑا گیا ہے اور ان سے دو کروڑ روپے جرمانہ بھی وصول ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے پانچ چھ سال سے یہ تشہیر بڑے پیمانے پر ہورہی ہے کہ تمبا کو اشیاء کا استعمال نہ کیا جائے اس کے باوجود بھی یہ سلسلہ جاری رہا اسے دیکھتے ہوئے قانونی کارروائی کا طریقہ اپنا نا پڑا۔اب حکومتوں کی طرف سے عائد کی گئی پابندی پر عوام کا مثبت ردعمل سامنے آرہا ہے۔ بس اسٹانڈوں میں سگریٹ نوشی کے واقعات بہت کم ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عالمی صحت تنظیم نے 2030 تک تمباکو کے استعمال پر مکمل پابندی لگانے کا ارادہ کرلیاہے۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں نے اگر اس کا ساتھ دیاتو بہت جلد ملک میں تمبا کو کے استعمال کو ختم کیاجاسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ کے ایس آر ٹی سی کی طرف سے اس سلسلے میں بیداری مہم کے ساتھ جرمانے وصول کرنے کا معاملہ بھی سختی سے آگے بڑھایاجائے گا۔آنے والے دنوں میں کے ایس آر ٹی سی بس اسٹانڈوں میں تمبا کو نوشی کے شکار افراد کی مفت طبی جانچ کے کیمپ بھی لگائے جائیں گے۔ اس موقع پر کے ایس آرٹی سی کے ڈائرکٹر سیکورٹی بی این ایس ریڈی اور دیگر عہدیداران موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...