فسادات کے دن کوڈنانی دواخانہ میں موجود تھیں،عدالت میں امیت شاہ کی گواہی
احمدآباد ،18/ستمبر(ایس او نیوز/ایجنسی) بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے آج یہاں ایس آئی ٹی کی ایک خصوصی عدالت سے کہا کہ 28 فبروری 2002 ء کو نروڈہ گام فسادات کی صبح سابق ریاستی وزیر مایا کوڈنانی ریاستی اسمبلی میں موجود تھیں۔ امیت شاہ اس خصوصی عدالت میں کوڈنانی کے دفاعی گواہ کی حیثیت سے عدالت میں حاضر ہوئے تھے ۔ کوڈنانی اس مقدمہ میں کی ایک ملزم ہیں۔ بی جے پی کے صدر نے عدالت سے کہاکہ انھوں نے اس صبح سولہ ہاسپٹل میں کوڈنانی سے ملاقات کی تھی ۔ پولیس نے اُنھیں اور کوڈنانی کو اپنے حفاظتی محاصرہ میں لیتے ہوئے محفوظ مقام پر پہونچایا تھا کیونکہ احتجاجی ہجوم نے اس ہاسپٹل پر اُنھیں گھیرلیا تھا ۔ امیت شاہ نے کہاکہ انھیں پتہ نہیں کہ پولیس کی طرف سے محفوظ مقام پر پہونچانے کے بعد کوڈنانی اس دواخانہ سے کہاں گئی تھیں۔ گودھرا ٹرین آتشزدگی واقعہ کے بعد 28 فبروری 2002 ء کو نروڈہ گام فسادات میں 11 مسلمان ہلاک ہوئے تھے ۔ اس واقعہ میں مجموعی طورپر 82 افراد مقدمہ کا سامنا کررہے ہیں۔ کوڈنانی کی درخواست پر خصوصی عدالت کے جج پی بی دیسائی نے امیت شاہ کے نام سمن جاری کیا تھا جس کے بعد وہ آج عدالت میں حاضر ہوئے ۔ کوڈنانی نے اس سال اپریل میں اپنی دفاع کیلئے امیت شاہ اور چند دوسروں کو بطور گواہ طلب کرنے کی درخواست کی تھی جس کو عدالت نے منظوری دیتے ہوئے یہ سمن جاری کی تھی ۔ کوڈنانی نے کہا کہ احمدآباد کے قریب نروڈہ گام میں فساد کے دن وہ اسمبلی اجلاس میں شرکت کے بعد سولہ سیول ہاسپٹل روانہ ہوئی تھیں اور اُس مقام پر موجود نہیں تھیں جہاں تشدد پھوٹ پڑا تھا ۔ نروڈہ گام 2002 ء کے دن (9) بڑے فرقہ وارانہ فسادات کے مقدمات میں ایک ہے جن کی سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم تحقیقات کررہی ہے۔مایا کوڈنانی کو پہلے ہی نروڈہ پاٹیہ فسادات کے مقدمہ میں 28 سال کی سزائے قید دی جاچکی ہے ۔ ان فسادات میں 96 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔