دہلی قرول باغ ہوٹل کے مالک کا بی جے پی سے کنکشن،اس لیے نہیں ہوا گرفتار، ستیندر جین نے لگایا الزام
نئی دہلی،16 ؍فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) دہلی کے قرول باغ واقع ہوٹل میں لگی آگ کے بعد اب تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔جس کو لے کر عام آدمی پارٹی نے جارحانہ رخ اختیار کر لیا ہے۔
دہلی سرکار کے وزیر ستیندر جین نے اس کے پیچھے بی جے پی کنکشن کی طرف اشارہ کیا ہے۔ستیندر جین نے کہا کہ جس حادثے میں 17 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔اس میں اب تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے یہ حیرت کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہوٹل مالک کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے ہے۔جین نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شاید وہ بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں، اسی وجہ سے اب تک گرفتاری نہیں ہوئی۔بتا دیں کہ 12 فروری (منگل) کو قرول باغ میں ارپت پیلیس ہوٹل کی پہلی منزل پر آگ صبح ساڑھے تین بجے لگی تھی۔ہوٹل میں بہت سے لوگ اس وقت گہری نیند میں تھے جس کی وجہ سے وہ پھنس گئے۔بچے اور عمارت سے کودنے والے دو لوگوں کی شناخت اب تک نہیں ہو پائی ہے۔
بلدیاتی حکام نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات میں ایسا لگتا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔حکام نے بتایا کہ 45 کمروں کے اس سستے ہوٹل میں حادثے کے وقت 53 لوگ تھے۔اس کی چھت پر ایک چھتری سی لگی تھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہاں ریستوران تھا۔ایک چشم دید کی طرف سے بنائے گئے ویڈیو میں چھت سے آگ کی لپٹیں اٹھتی ہوئی نظر آ رہی تھی۔دہلی حکومت نے معاملے میں مجسٹریٹ تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
دہلی کے وزیر داخلہ ستیندر جین نے کہا کہ انہوں نے فائر محکمہ سے پانچ یا اس سے زیادہ منزلہ عمارتوں کا معائنہ کرنے اور ایک ہفتے کے اندر ان کے آگ سے تحفظ تعمیل پر ایک رپورٹ دینے کو کہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 17 لوگوں کی جان چلی گئی ہے، جن میں سے زیادہ تر لوگوں کی دم گھٹنے سے موت ہوئی ہے۔ہوٹل کی انتظامیہ کی طرف سے خامیاں نظر آ رہی ہیں۔قصورواروں کے خلاف جلد کارروائی کی جائے گی۔اس ہوٹل کو اکتوبر 2005 میں لائسنس دیا گیا اور ہر سال اس کا اپ گریڈ ہو رہا تھا۔پچھلی بار لائسنس کی تجدید 25 مئی 2018 کو کی گئی تھی جو اس سال 31 مارچ تک ہے۔