کرناٹکا اسٹیٹ اوپن یونیورسٹی کی ڈگریوں کو باضابطہ منظوری

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th October 2018, 12:18 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،9؍اکتوبر(ایس او نیوز) کرناٹکا اسٹیٹ اوپن یونیورسٹی کے کورسوں کو باضابطہ تسلیم شدہ قرار دیا گیا ہے۔ اور یہاں سے حاصل کی گئی کوئی بھی ڈگری دیگر ہمعصر یونیورسٹیوں کی ڈگریوں کے مساوی مانی جائے گی۔ یہ بات آج ایک اخباری کانفرنس میں کرناٹکا اسٹیٹ اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈی شیولنگیا نے بتائی۔ انہوں نے کہاکہ 2017 میں یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کی طرف سے اوپن یونیورسٹی کو منظوری دی گئی تھی، اسی لئے اس یونیورسٹی سے وابستہ طلبا کو کسی طرح کی پریشانی میں مبتلا ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ یونیورسٹیوں میں نئے داخلے بھی جلد ہی باضابطہ شروع کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ خیال رکھا جائے گا کہ یونیورسٹی کی طرف سے مرکزی یا ریاستی حکومتوں کی طرف سے وقتاً فوقتاً لاگو ہونے والے ضوابط کی مکمل پابندی کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی کی طرف سے جاری کی جانے والی ڈگریوں کو باضابطگی دئے جانے سے اب یونیورسٹی کو نئے کورسوں کی شروعات میں مدد ملے گی۔ان کے مطابق یونیورسٹی میں 8395 طلبا کے داخلوں کی گنجائش ہے، داخلے کے لئے آخری تاریخ20؍ اکتوبر2018 تک بڑھادی گئی ہے۔ پروفیسر شیولنگیا کے مطابق جنوری 2019 سے یونیورسٹی کی طرف سے بی ایڈ اور ایم بی اے کورسوں کی شروعات کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی نے 2014میں جو فیس ڈھانچہ وہی اب بھی برقرار رکھا گیا ہے، اس میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ یونیورسٹی کی طرف سے بی اے اور ایم اے ڈگری کے لئے نصاب کنڑا زبان میں ہی مرتب کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی میں 31اقسام کی ڈگریوں کے ساتھ فروغ ہنر کی تربیت سے جڑے کورس بھی رائج کئے گئے ہیں ان کے علاوہ دوسالہ پوسٹ گریجویشن کورس بھی رکھا گیا ہے۔ بی اے ، بی کام ، بی لب ، بی ایس سی ، ایم اے ، ایم لب ، ایم ایس سی اور دیگر ہنر مندی پر مبنی کورس یونیورسٹی کا حصہ رہیں گے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...