6؍فروری کو ریاستی لیجسلیچر کا مشترکہ اجلاس،ریاستی کابینہ میں فیصلہ، 550ویٹرنری ڈاکٹروں کا تقرر اور 33 منی بسوں کی خریداری کو بھی منظوری
بنگلورو۔10؍جنوری(ایس او نیوز) ریاستی لیجسلیچر کا مشترکہ اجلاس 6؍ فروری کو ہوگا۔ اور سال رواں کا پہلا اجلاس 7 فروری سے 10 فروری تک چلایا جائے گا۔یہ فیصلہ آج ریاستی کابینہ کے اجلاس میں لیا گیا۔ کابینہ اجلاس کے بعد فیصلوں کی تفصیلات سے اخباری نمائندوں کو آگاہ کراتے ہوئے وزیر قانون وپارلیمانی امور ٹی بی جئے چندرا نے بتایاکہ 6؍ فروری کو گورنر واجو بھائی والا لیجسلیچر کے امشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ انہوں نے بتایاکہ آج ریاستی کابینہ میں ریاست میں دستیاب شمسی توانائی کے وسائل کا بھرپور استعمال کرنے اور اس سے بجلی کی پیداوار کو بڑھانے کیلئے 2014تا2021 کیلئے اپنائی گئی شمسی توانائی پالیسی میں ترمیم لانے کو منظوری دی گئی۔ ریاست میں 20ہزار میگاواٹ شمسی توانائی کی پیداوار کے وسائل دستیاب ہیں۔ اس میں سے 8 فیصد تک بجلی کی پیداوار کرنے میں پالیسی کی ترمیمات معاون ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ گھروں کی چھتوں پر سولار پینلس لگاکر ان سے بھی بجلی کی پیداوار کرنے کی اجازت دینے میں نئی ترمیمات کافی مدد گار ثابت ہوں گی۔ جئے چندرا نے بتایاکہ کابینہ نے شیموگہ سنٹرل جیل کی سہولیات کو بہتر بنانے پر بھی منظوری دے دی۔ ساتھ ہی اس جیل کی مخلوعہ 134 اسامیوں کو بھی پر کیا جائے گا اور ساتھ ہی قیدیوں کو لانے لے جانے کیلئے گاڑیوں کی خریداری کو بھی منظوری دی گئی۔ دکشن کنڑا ضلع کے کپّور میں 300 ہیکٹر زمین پر ربر کی پیداوار کے منصوبے کی شروعات کو بھی کابینہ نے منظوری دی۔اس پر 19کروڑ روپیوں کا خرچ آئے گا۔ گدگ ضلع کے نرگند میں سرکاری انجینئرنگ کالج کی تعمیر کو بھی کابینہ نے منظورکیا۔اس پر 55کروڑ روپیوں کا خرچ آئے گا۔ کرناٹکا اسٹیٹ فائنانس کارپوریشن کے سرمایہ میں 75 کروڑ روپے لگانے کیلئے بھی کابینہ نے منظوری دی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ 1998 تک مسلسل 39 سال کرناٹکا اسٹیٹ فائنانس کارپوریشن منافع میں رہی۔ گزشتہ سال پہلی مرتبہ اس کمپنی نے 18سال کے وقفہ کے بعد 32کروڑ روپیوں کا منافع حاصل کیا ہے۔محکمۂ مویشی پالن میں 550 ویٹرنری ڈاکٹروں کی مخلوعہ اسامیوں کو پر کرنے کی بھی آج کابینہ نے منظوری دی۔ مسٹر جئے چندرا نے بتایاکہ 100 بیاک لاگ اسامیوں سمیت ان تمام اسامیوں کو ریکروٹمنٹ کے ذر یعہ پر کیا جائے گا۔ راست بھرتیاں صرف میرٹ کی بنیاد پر کی جائیں گی۔ ریاست بھر میں دس ہزار پولیس کوارٹرس کی تعمیر کیلئے ماضی میں طے شدہ تخمینہ 1818 کروڑ روپیوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے اس رقم کو 2272کروڑ روپے مقرر کیاگیا اور اس رقم سے کوارٹرس کی جلد از جلد تعمیر کو بھی منظوری دی گئی۔اس پراجکٹ کیلئے فنڈز اکھٹا کرنے پولیس ہاؤزنگ کارپوریشن ہڈکو اور دیگر مالیاتی اداروں سے قرضہ جات حاصل کرے گی۔اس کیلئے ریاستی حکومت کی طرف سے ضمانت دینے کی بھی کابینہ نے منظوری دی ۔ ریاست بھر کے سرکاری اور ایڈڈ ، آئی ٹی آئی میں تربیت پانے والے درج فہرست طبقات کے طلبا کو حکومت کی طرف سے شو بھاگیہ اسکیم کے تحت جوتے اور موزے مفت فراہم کرنے کی اسکیم کو بھی آج کابینہ نے منظور کیا۔ آئی ٹی آئی میں زیر تعلیم دس ہزار سے زائد ایس سی / ایس ٹی طلبا اس اسکیم سے استفادہ کرسکیں گے۔ شہر میں ٹرانسپورٹ نظام کو بہتر بنانے کیلئے 133 منی بسوں کی خریداری کو بھی آج کابینہ نے منظوری دی، ان بسوں پر 32.13 کروڑ روپیوں کی لاگت آئے گی۔ ریاستی حکومت کے خرچ کے ساتھ مرکزی حکومت امرت یوجنا کے تحت 65 فیصد اخراجات برداشت کرے گی۔