ٹیپو سلطان جینتی پر روک لگانے سے ہائی کورٹ کا انکار،جینتی کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ نہ ہونے پائے : عدالت کا حکم
بنگلورو،7؍نومبر(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) ریاستی حکومت کی طرف سے 10؍ نومبر کو ٹیپو سلطان جینتی کے اہتمام پر روک لگانے کیلئے دائر کی گئی عرضی کو آج ریاستی ہائی کورٹ نے خارج کردیا۔ جس کے ساتھ ہی طے شدہ پروگرام کے مطابق ٹیپو سلطان جینتی کا اہتمام ہوگا۔ اس سلسلے میں عدالت نے آج عرضی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے حکومت کو جینتی کے اہتمام کی اجازت دے دی۔ ہائی کورٹ کی ڈویژنل بنچ نے عرضی کی سماعت کرتے ہوئے واضح کیا کہ عوام کی اکثریت کی حمایت کے ساتھ قائم حکومت کی طرف سے اگر کسی کی جینتی کے اہتمام کا فیصلہ لیا جاتاہے تو عدالت اس میں مداخلت نہیں کرسکتی۔اسی لئے ٹیپو سلطان جینتی کے اہتمام کے معاملے میں بھی عدالت مداخلت نہیں کرے گی۔ عدالت نے یہ رائے ظاہر کی کہ ٹیپو سلطان جینتی کے اہتمام کے تمام پہلوؤں کا جائزہ ایک ہی سماعت میں ممکن نہیں ہے۔ اسی لئے اس سلسلے میں عدالت نے سماعت کو چار ہفتوں کیلئے ملتوی کردیا۔ عدالت نے سوال کیا کہ ٹیپو سلطان جینتی کا اہتمام کیوں نہیں ہونا چاہئے؟۔ اس جینتی کے اہتمام سے کورگ اورمنگلور کے لوگوں کو تکلیف کیوں ہوتی ہے اور جینتی منائی گئی تو نظم وضبط میں خلل کون ڈالتا ہے؟۔ اس سلسلے میں عدالت نے عرضی گذار کو ہدایت دی کہ تفصیلی رپورٹ پیش کرے۔ اس رپورٹ پر عدالت نے ریاستی حکومت کو بھی اپنے اعتراضات دائر کرنے کی ہدایت دی۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو یہ بھی حکم دیا کہ ٹیپو سلطان جینتی کے اہتمام کے مرحلے میں ریاست میں کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو ریاستی حکومت یہ یقینی بنائے، اور چار ہفتے بعد اس معاملہ کی سماعت ہوگی اس سلسلہ میں عدالت کو رپورٹ دی جائے۔ عبوری چیف جسٹس ایچ جی رمیش کی قیادت والی ڈویژنل بنچ نے آج اپنا یہ فیصلہ صادر کیا۔