ریاستی حکومت کاسرکاری ملازمین کو ہفتہ میں دو دن چھٹی کا منصوبہ
بنگلورو،6؍اکتوبر(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) ریاستی حکومت نے سرکاری ملازمین کو رجھانے کیلئے طے کیا ہے کہ انہیں آئندہ ہفتہ میں دو دن کی چھٹی دی جائے گی، تاکہ ان پر کام کا زیادہ دباؤ نہ رہے۔ یکم اپریل 2018 سے یہ ضابطہ رائج ہوجائے گا۔آئی ٹی بی ٹی کمپنیوں کی طرز پر انہیں یہ سہولت دی جارہی ہے۔ ریاستی سرکاری ملازمین کی اسوسی ایشن نے حکومت کے سامنے مانگ رکھی ہے جسے کسی بھی وقت منظور کیا جاسکتا ہے۔ ریاستی حکومت میں مجموعی طور پر 7.93 لاکھ اسامیاں ہیں ان میں سے صرف 5.45 لاکھ ملازمین ہی متعین ہیں، جبکہ 2.48 لاکھ اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں، اس کے باوجود بھی سرکاری ملازمین اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ریاستی حکومت نے ان مانگوں پر غور کرتے ہوئے منصوبہ بنایا ہے کہ ہر ہفتہ اور اتوار سرکاری ملازمین کو چھٹی دے دی جائے اور دفتر کے اوقات میں بھی تبدیلی لاتے ہوئے ان کو روزانہ دس تا پانچ بجے کی بجائے صبح9 تا شام چھ بجے کردیا جائے۔ آئی اے ایس افسران کی طرف سے ملازمین کو دباؤ سے باہر نکالنے کے مقصد سے یہ تبدیلی لانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔حالانکہ ریاستی حکومت نے ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی کیلئے وظیفہ یاب آئی اے ایس آفیسر سرینواس مورتی کی قیادت میں ساتویں پے کمیشن کا قیام کیا ہے ، لیکن ابھی اس کی رپورٹ نہیں ملی ہے، رپورٹ ملتے ہی تنخواہوں پر نظر ثانی کا آرڈیننس بھی جاری کردیا جائے گا۔ اس دوران سرکاری ملازمین کے اسوسی ایشن کے صدر منجے گوڈا نے ریاستی حکومت کی طرف سے ہفتے میں دو دن چھٹی دینے کے منصوبے کا خیر مقدم کیا اور کہاکہ اس کے علاوہ تنخواہوں پر نظر ثانی کیلئے قائم ساتویں پے کمیشن کو تیزی سے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی جائے اور کمیشن کی سفارشات کو جلد از جلد عملی جامہ پہنایا جائے۔