ریاست میں بی جے پی ممبر پارلیامنٹ کے ’خون خرابہ ‘ والے بیان پر کانگریس برہم ، کارروائی کا مطالبہ
بنگلور13 فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)کرناٹک میں آئندہ اسمبلی انتخابات کو لے کر بی جے پی اور کانگریس دونوں پارٹیاں ایک دوسرے پر حملہ آور ہیں۔ دونوں پارٹیاں ایک دوسرے پر حملہ کرنے کا کوئی بھی موقع نہیں چھوڑ رہی ہیں۔ اس کی تازہ مثال شوبھا کرن لاجے کا وہ بیان ہے، جس میں انہوں نے کہاکہ اگر بہمنی سلطانوں کی جینتی منائی گئی تو ریاست بھر میں خون خرابہ ہو گا۔کرناٹک کے گلبرگہ سے کانگریس ممبر اسمبلی اور ریاست کے موجودہ طبی تعلیم کے وزیر ڈاکٹر شرن پرکاش پاٹل نے حال ہی میں کہا تھا کہ گلبرگہ میں ’’بہمنی جشن‘‘بھی منایا جائے گا۔ شوبھا کرن لاجے نے ا س بیان پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے خون خرابہ والی بات کہی ہے ۔مرتعش زدہ اس انتخابی ماحول میں جب کرناٹک کے وزیر توانائی ڈی شیو کمار کو خون خرابہ والی دھمکی کی خبر ملی تو انہوں نے کہا کہ شوبھا کرن لاجے پریشانی کھڑی کرنے والی عورت ہے، انہو ں نے اس کے علاوہ یہ کہا کہ میں بی جے پی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس سماج دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔ جب این ڈی ٹی وی نے ڈاکٹر شرن پرکاش پاٹل سے اس بارے میں پوچھا تو ان کا کہنا تھاکہ گلبرگہ اور اس کے آس پاس کے علاقے میں راشٹر کوٹ اور بہمنی سلطنت کا اثرات اب بھی نظر آتے ہیں ؛ لہٰذاکنٹر زبان،شعبہ ثقافت راشٹرکوٹ اور بہمنی جشن 4 سے 6 مارچ کو منانے جا رہا ہے، جس میں فن و ثقافت کی جھانکی بھی پیش کی جائے گی ۔ راشٹرکوٹ اور بہمنی جشن 4 سے 6 مارچ کے درمیان گلبرگہ میں منایا جائے گا۔ ضلع انتظامیہ 4 اور 5 کو راشٹرکوٹ تہوار اور 6 تاریخ کو بہمنی جشن منانے کی تیاری کر رہی ہے ۔راشٹرکوٹ 6ویں سے 10 ویں صدی تک اور بہمنی سلطنت کی 15 ویں سے 17 ویں صدی میں ملک کے جنوب مغربی علاقے میں حکمرانی تھی۔ اس سے قبل پہلے یدی یورپا کے اس ٹویٹ کی وجہ سے دونوں پارٹیاں آپس میں بھڑ گئی، جس میں انہوں نے راہل گاندھی پر الزام لگایا کہ وہ چکن کھا کرکوپل کنک چلا نرسمہا سوامی مندر کے درشن کے لیے گئے تھے ۔