ریاستی حکومت نے بنکروں کیلئے قرض معافی کا اعلان کیا
بنگلورو، 8نومبر (ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور ) رواں سال لئے گئے 50ہزار روپے تک کے زرعی قرض کی معافی کے اعلان کے خطوط پر کرناٹک حکومت نے چھوٹے بنکروں کیلئے بھی ایسے ہی قرض کی معافی کا اعلان کیا۔ڈپٹی کمشنرس اور ضلع پنچایت کے سی ای اوز سے ملاقات کے بعدمیڈیاسے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ اس قدم سے 9000 بنکروں کو فائدہ ہوگا۔ سرکاری خزانہ پر 52کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔ریاستی حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے کوآپریٹیو بنکس سے حاصل 50ہزار روپے تک کے قرضہ جات معاف کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 2016-17کے دوران کسانوں کے اکاونٹس میں راست طور پر ان پٹ سبسیڈی کی ادائیگی کامیاب رہی ہے اور 99فیصد نشانہ کی تکمیل کی گئی ہے ۔تاہم زرعی انشورنس اسکیم جس کا حکومت نے آغاز کیا تھا صرف 66فیصد ہی کامیاب ہوئی ہے ۔ انہوں نے ضلع کے ذمہ داروں سے خواہش کی کہ وہ فوری طور پر اس بات کو یقینی بنائیں کہ دعوؤں کے زیرالتواء معاملات کا جلد حل ہوسکے ۔ انہو ں نے کہا کہ پسماندہ حیدرآباد۔ کرناٹک علاقہ میں ترقیاتی کاموں کے لئے حکومت نے 4500کروڑ روپے کی رقم الاٹ کی ہے، جس میں سے 2100کروڑ روپے جاری کردئے گئے ہیں۔ تمام زیر التواء کاموں کی تکمیل آئندہ سال مارچ تک ہوگی ۔ سدرامیا نے ہدایت دی کہ 5لاکھ روپے معاوضہ کی تقسیم ان کسانوں کے ارکان خاندان کیلئے کی جائے جنہوں نے فصل کی ناکامی اور دیگر عوامل کے سبب خودکشی کی تھی۔ اس سلسلہ میں 104 عرضیاں زیر التواء ہیں ۔ ان کا تصفیہ اندرون دو ہفتہ کرلیا جائے ۔سدرامیا نے کہا کہ ہفتہ میں 5دن سرکاری اسکولس کے بچوں کے لئے دودھ کی سپلائی کی اسکیم کرشی بھاگیہ کے تحت پسماندہ ضلع رائچور میں چاکلیٹ اور دودھ بھی تجرباتی طور پر متعارف کیا گیا ہے ۔ اگربچے اسے پسند کرتے ہیں تو دیگر اضلاع میں بھی اس کی توسیع کی جائے گی۔ کرناٹک حکومت نے زراعت ' ہارٹیکلچر ' سیری کلچر اور افزائش مویشیاں کے تحت کھڑی فصلوں کے سروے کا آغاز کیا ہے اور پہلے ہی اس علاقہ کا 51فیصد کا احاطہ کرلیا گیا ہے ۔ایک بڑے علاقہ کے احاطہ کیلئے ڈرونس کا استعمال مددگار ہوگا۔ پینے کے پانی کی سپلائی کے مسئلہ پر انہوں نے کہا کہ جاریہ سال بہتر مانسون رہا ہے ۔ ریاست میں تمام اضلاع میں بہتر بارش ہوئی ہے اور ریاست کو جاریہ مالیاتی سال کے دوران پینے کے پانی کا کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے ۔قبل ازیں حکومت پینے کے پانی کے مسائل کا سامنا کرنے والے مواضعات کو پانی کی سپلائی کے لئے 2ہزار ٹینکرس کا استعمال کررہی تھی۔ یہ تعداد اب گھٹ کر 400ہوگئی ہے ۔حکومت نے 400کروڑ روپے الاٹ کئے ہیں جس میں سے 320کروڑ روپے پہلے ہی خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں پینے کے پانی کے لئے پہلے ہی صرف کئے گئے ہیں ۔ منریگا کے تحت روزگار ضمانت اسکیم پر حکومت نے اکتوبر تک 56.83 فیصد تک پیش رفت کی ہے ۔توقع ہے کہ صدفیصد سے زائد کامیابی حاصل ہوجائے گی۔