بجٹ کی تیاری پر مختلف محکموں سے سدرامیا کی بات چیت
بنگلورو،20؍فروری(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے جن کے پاس محکمۂ خزانہ کا قلمدان بھی ہے بجٹ کی تیاریوں کے سلسلے میں آج مختلف سرکاری محکموں کے افسران کے ساتھ تبادلہ خیال کا سلسلہ آگے بڑھایا۔ کرناٹکا پاور کارپوریشن کے کانفرنس ہال میں وزیراعلیٰ نے محکمۂ توانائی، محکمۂ میڈیکل ایجوکیشن، محکمۂ بنیادی وثانوی تعلیمات، محکمۂ صحت، محکمۂ ہاؤزنگ ، محکمۂ محنت اور فروغ ہنر،اور محکمۂ جنگلات کے وزراء اور افسران کے ساتھ بجٹ میں درکار فنڈز اور نئی اسکیموں کے اعلان کے سلسلے میں بات چیت کی۔ متعلقہ قلمدانوں سے وابستہ وزراء نے بجٹ میں اپنے اپنے محکمہ کیلئے درکار فنڈز کے تخمینہ وزیراعلیٰ سدرامیا کو پیش کئے۔ میٹنگ کے بعد افسران نے بتایاکہ انہوں نے اپنی طرف سے ان کے قلمدانوں کے تحت آنے والے محکموں کیلئے ضروری فنڈز کا تقاضہ وزیر اعلیٰ سے کیا ہے اور ان کی مانگوں پر مثبت ردعمل ظاہر کرنے کا بھی سدرامیا نے تیقن دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کل اور پرسوں بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں ریاست کے کسانوں اور صنعت کاروں کے ساتھ الگ الگ میٹنگوں کا اہتمام کیا۔کسانوں کی میٹنگ میں وزیراعلیٰ سے یہ مانگ کی گئی کہ ریاست کے کوآپریٹیو اداروں سے کسانوں نے جو بھی قرضہ جات لئے ہیں ان کو معاف کیا جائے، غالباً سدرامیا کی طرف سے بجٹ میں اس سلسلے میں اعلان کردیا جائے گا۔ اسی طرح تجارتی اداروں کے ساتھ میٹنگ میں یہ مانگ کی گئی کہ ہر چھوٹی بڑی تجارت کیلئے ٹریڈ لائسنس کا جو نظام ہے اسے منسوخ کیا جائے اور خواتین کو تجارت کرنے کیلئے حکومت کی طرف سے ترغیبی اسکیموں کا اعلان ہو۔ صنعتی شعبے کیلئے لائسنس راج کے سخت قوانین کو سہل کیا جائے۔