کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے سے سدرامیا کا انکار؛ حکومت نے مالی ڈسپلن کو ہمیشہ برقرار رکھا ہے، بجٹ بحث پر سدرامیا کا جواب

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 29th March 2017, 5:07 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔28؍مارچ(ایس او  نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے آج ریاست کے کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے سے واضح طور پر انکار کرتے ہوئے کہاکہ ریاستی حکومت نے ریاستی خزانے کو مستحکم کرنے کیلئے مقررہ حدود میں رہ کر قرضہ جات کئے ہیں۔ ان قرضوں کے ذریعہ ریاستی حکومت نے عوام کی فلاح وبہبود کی طرف توجہ دی ہے نہ کہ اس رقم کا اصراف کیاجارہا ہے۔ آج ریاستی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کا تفصیلی جواب دیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے اگر مرکزی حکومت کی طرف سے امداد دی جاتی ہے تو ریاستی حکومت ان قرضوں کو معاف کرنے تیار ہے۔ اگر ایسی مدد نہیں ملتی تو ریاستی حکومت کی طرف سے بھی قرضوں کو معاف کرنا ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت اگر تجارتی بینکوں سے کسانوں کی طرف سے لئے گئے 50 فیصد قرضہ جات معاف کردے تو ریاستی حکومت بھی کوآپریٹیو بینکوں سے لئے گئے 50 فیصد قرضوں کو معاف کرنے تیار ہے۔مرکزی حکومت اگر قرضہ جات معاف نہیں کرتی تو ریاستی حکومت بھی معاف نہیں کرسکے گی۔انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت نے بلاسود قرضہ جات کی ادائیگی کی مہلت میں بھی اضافہ کیلئے رضامندی ظاہر کی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ریاستی حکومت 31 مارچ تک بلاسود قرضہ جات کی ادائیگی اور جو قرضہ جات سود پر دئے گئے ہیں ان کا سود معاف کرنے کی مہلت دے چکی ہے۔اس مرحلے میں بعض ممبروں نے وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ سود کی ادائیگی کی مہلت میں اضافہ کیا جائے۔اس پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ فی الوقت 31 مارچ تک مہلت ہے، توسیع کے سلسلے میں بعد میں سوچا جائے گا۔اس سلسلے میں اراکین کو فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی طرف سے کسانوں کو بلاسود قرضہ فراہم کرنے کیلئے گزشتہ پانچ سال کے دوران 2881کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ریاستی حکومت زیادہ قرضہ لے کر ریاستی عوام کا بوجھ بڑھانے کی قائل نہیں ہے، قرضہ کی مقررہ حدود میں رہ کر ہی تمام مصارف متعین کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ معاشی ڈسپلن کو بر قرار رکھنے کیلئے حکومت نے ہمیشہ کوشش کی ہے، اور اس میں کامیابی بھی ملی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی ترقیاتی منصوبے کیلئے حکومتوں کو قرضے لینے پڑتے ہیں، حکومت ہند نے بھی مختلف ذرائع سے اس قدر قرضہ حاصل کیا ہے کہ ملک قرض میں ڈوبا ہوا ہے، لیکن اس کیلئے چند خطوط مالیاتی اداروں کی طرف سے متعین ہیں جن کو ملحوظ رکھنا حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔حکومت کرناٹک نے قرضوں کی ان حدود کو ملحوظ رکھتے ہوئے یہ یقینی بنایا ہے کہ عوام کی فلاح وبہبود کیلئے منصوبہ سازی کے ساتھ ریاست کے مالیاتی بوجھ کو بھی زیادہ نہ ہونے دیاجائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ نوٹ بندی کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے کالے دھن پر روک لگانے ، کرپشن کو قابو میں کرنے وغیرہ کیلئے جو قدم اٹھائے ہیں اس کی حکومت نے یا کانگریس پارٹی نے کبھی مخالفت نہیں کی ،بلکہ اگر نوٹ بندی تیاری کے ساتھ کی جاتی تو اس کے اثرات بہتر ہوسکتے تھے۔ جس طریقے سے نوٹ بندی کی گئی اس سے غریبوں ،کسانوں ، چھوٹے تاجروں اور متوسط طبقے کے لوگوں کو پریشانی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے ریاست کے اسٹامپس اور ڈیوٹی کے ذریعہ ہونے والی آمدنی میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...