ریاست کرناٹک میں طلباء کو مفت لیپ ٹاپ، زرعی پیداوار کے لئے130کروڑ روپئے مختص،130سرکاری اسپتالوں میں آئی سی یو، ریاستی کابینہ کا فیصلہ
بنگلورو،19؍جولائی(ایس او نیوز)رواں تعلیمی سال کے دوران سرکاری اور امدادی میڈیکل ،انجینئرنگ، ڈگری اور پالی ٹکنک کالجوں میں داخلہ حاصل کرنے والے تمام طبقات کے طلباء جن کے کنبہ کی سالانہ آمدنی ڈھائی لاکھ روپئے سے کم ہے ایسے تمام طلباء کو حکومت کرناٹک کی جانب سے مفت لیپ ٹاپ فراہم کرنے کا ریاستی کابینہ نے آج فیصلہ کیاہے۔ ریاستی وزیر برائے ٹی بی جئے چندرا نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ وزیراعلیٰ سدارامیا کی صدارت میں آج منعقدہ کابینہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیاگیاہے۔ کابینہ اجلاس کے بعد نامہ نگاروں کو تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر موصوف نے بتایا کہ تقریباً300کروڑ روپئے کی لاگت سے شروع کی جارہی اس اسکیم سے ڈیڑھ لاکھ طلباء کو مفت لیپ ٹاپ حاصل ہوں گے۔ ٹی بی جئے چندرا نے بتایا کہ جن کسانوں کو امید کے مطابق زرعی پیداوار کے لئے قیمتیں نہیں مل رہی ہیں ایسے کسانوں کو تائیدی قیمت اداکرنے کے لئے130کروڑ روپئے مختص کرنے کا کابینہ نے فیصلہ کیاہے۔ جن کسانوں نے دھان کی فصل لگائی ہے انہیں فی ہیکڑ4ہزار روپئے تور کے لئے فی ہیکڑ ساڑھے چار ہزار روپئے مانسون کے بعد کی جوار کی فصل کے لئے فی ہیکڑ ڈیڑھ ہزار روپئے، دال دانوں کی فصل کے لئے ڈھائی ہزار روپئے تائیدی قیمت دینے کا کابینہ نے فیصلہ کیاہے۔ اس کے لئے حکومت نے فی الحال130کروڑ روپئے مختص کئے ہیں۔ضرورت کے مطابق مزید رقم مختص کی جائے گی۔ پانی کا کم استعمال کرکے ان فصلوں کی کاشت کرنے والے کسانوں کو ترغیب دلانے کے مقصد سے حکومت نے یہ فیصلہ کیاہے۔
سرکاری اسپتالوں میں آئی سی یو: انہوں نے بتایا کہ ریاست کے130سرکاری اسپتالوں میں ہنگامی حالت میں علاج کے لئے ہراسپتال میں تین بستروں والے آئی سی یو کی سہولت مہیا کروانے کے لئے رکن پارلیمان سے5؍لاکھ روپئے اور رکن اسمبلی کے فنڈ سے 15؍لاکھ روپئے حاصل کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس اسکیم کے تحت130سرکاری اسپتالوں میں تین بستروں پر مشتمل آئی سی یو کی سہولت مہیا کی جائے گی۔ اس اسکیم کوعمل جامہ پہنانے کے لئے45کروڑ روپئے درکار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مانوس میں بس ڈپو کے قیام کے لئے محکمہ باغبانی کی5ایکڑ زمین پر قبضہ کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔ اس کے علاوہ ٹمکور کے املہ پور گرام میں بس ڈپو کی تعمیر کے لئے15؍ایکڑ زمین فراہم کرنے کا حکومت نے فیصلہ کیاہے۔ارکاوتی اور کیمپے گوڈا لے آؤٹ بنانے کیلئے کل382ایکڑ زمین پر بی ڈی اے قبضہ کرنے کا فیصلہ کیاگیاتھا۔ اس کی حدودمیں آنے والے تالاب،عمارتوں، گومال زمینیں جن حالات میں ہیں انہیں اس حالات میں چھوڑدینے کا فیصلہ کیاگیاہے۔ ریاست میں ایک لاکھ57ہزار540کلو میٹر لمبی سڑکوں کی تعمیر کے لئے وزیر منسپل انتظامیہ ایشورکھنڈرے کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اس کمیٹی کی سفارشات کو کابینہ نے منظور کرلیاہے۔ ان سڑکوں کی مرمت اور تعمیر مرحلوں میں کی جائے گی۔ ریاست کرناٹک میں رہائشی تعلیمی اداروں کے تحت قائم رہائشی اسکولوں میں طلباء کو مفت سہولتیں فراہم کئے جارہے ہیں۔ ان اسکولوں میں 6ویں جماعت سے رواں تعلیمی سال میں بھی مفت سہولتیں فراہم کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔ ایسے جملہ270اسکولوں کے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ طلباء کو فائدہ ہوگا۔ ہیبال، چل گھاٹ، کورمنگلا میں پینے کے پانی کا مسئلہ تین مرحلوں میں حل کیا جائے گا، اس کے لئے1642کروڑ روپئے فراہم کئے جائیں گے۔