ْکرناٹک کی ریاستی حکومت نے کیا 9/اہم سرکاری محکموں کو سورنا سودھا منتقل کرنے کا فیصلہ
بنگلورو۔19؍دسمبر(ایس او نیوز) بلگاوی کے سورنا سودھا کو سال بھر استعمال کرنے کے مقصد سے ریاستی حکومت نے 9اہم محکموں کو سورنا سودھا منتقل کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ شمالی کرناٹک کے عوام کی یہ مانگ رہی ہے کہ کچھ اہم سرکاری محکموں کو بلگاوی منتقل کیا جائے تاکہ وہ بار بار سرکاری کاموں کے لئے بنگلور کا رخ کرنے پر مجبور نہ ہوں ۔
آج وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کی صدارت میں منعقدہ کابینہ میٹنگ میں اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ 9 سرکاری محکموں کو سورنا سودھا منتقل کیا جائے۔ اس میں کرشنا جلا بھاگیہ نگم، ٹیکسٹائل انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن ، محکمۂ شکر، کرناٹکا اربن واٹر سپلائی اینڈ سوریج بورڈکو تقسیم کرکے شمالی کرناٹک کے ایک علیحدہ بورڈ کا دفتر سورنا سودھا میں قائم کرنے ، شمالی کرناٹک کے لئے ریاستی انسانی حقوق کمیشن کی ایک مخصوص شاخ وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بلگاوی میں اپ لوک آیوکتہ کا ایک دفتر بھی منتقل کیا جائے گا۔
ریاستی حکومت کا یہ اقدام بلگاوی سرحدی تنازعے کو ختم کرنے کی سمت میں ایک پہل بھی مانا جارہا ہے۔ ریاستی حکومت پر یہ الزام ہے کہ پچھلے چھ ماہ کے دوران شمالی کرناٹک کی طرف کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی ہے، ان شکایات کا ازالہ کرنے کے مقصد سے اہم سرکاری محکموں کو بلگاوی منتقل کرنے پر آمادگی ظاہر کی گئی ہے۔ شمالی کرناٹک کے عوام سے قریب ریاست کے انتظامیہ کو لے جانے کے وعدے کی تکمیل کرتے ہوئے ریاست کی مخلوط حکومت نے ان محکموں کو بلگاوی منتقل کرنے کی پہل کی ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ سدرامیانے بھی چند اہم سرکاری محکموں کو سورنا سودھا منتقل کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔کن محکموں کو بلگاوی منتقل کیا جانا ہے اسی وقت اس پر بحث شروع ہوگئی تھی۔ کمار سوامی حکومت کے قیام کے بعد وزیر مالگزاری آر وی دیش پانڈے کی قیادت میں ایک کابینہ سب کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے طے کیا کہ 9 سرکاری محکموں کو بلگاوی منتقل کیاجاناچاہئے۔ اسی کمیٹی کی سفارش کے مطابق حکومت نے یہ قدم اٹھایا ہے۔