ایشورپا کے خلاف یڈیورپا کی اعلیٰ کمان سے شکایت؛ 24 سے زائد اراکین اسمبلی وکونسل یڈیورپا کی حرکت پر برہم
بنگلورو۔14/جنوری(ایس او نیوز) ریاستی لیجسلیٹیو کونسل کے اپوزیشن لیڈر کے ایس ایشورپا کی طرف سے سنگولی راینا برگیڈ کی تشکیل اور اس کی سرگرمیوں میں شرکت کی پاداش میں انہیں اپوزیشن لیڈر کے عہدہ سے برطرف کرنے ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا کی شکایت پر بیشتر بی جے پی اراکین اسمبلی اور کونسل سخت ناراض ہیں۔ یڈیورپا کے اس رویہ کی وجہ سے پارٹی کے دو الگ الگ گروپوں میں ٹکراؤکی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔ متعدد اراکین اسمبلی نے یڈیورپا کے طریقہئ کار پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے دنوں سے جاری پارٹی کے واقعات پر کھل کر بحث ہونی چاہئے۔ پارٹی کے سینئر رکن اسمبلی وشویشور ہیگڈے کاگیری، اراکین کونسل بھانو پرکاش، سومنا بیونمرد، رگھوناتھ ملکا پورہ، سابق وزراء ایس اے رویندر ناتھ، سوگوڈو شیونا، اے ایچ شیویوگی، نیمی نائک، سمیت 24لیڈروں نے یڈیورپا کے رویہ پر سخت اعتراض کرتے ہوئے پارٹی اعلیٰ کما ن کوآواز دی ہے کہ سنگولی راینا برگیڈ کے مقصد پر پارٹی میں بحث کی اجازت دی جائے۔تقریباً چار صفحات پر مشتمل مکتوب میں ان لوگوں نے پارٹی اعلیٰ کمان سے شکایت کی ہے کہ جب سے یڈیورپا بی جے پی صدر بنے ہیں انہوں نے پارٹی کے دیگر تمام لیڈروں کو نظر انداز کردیا ہے۔ پارٹی کے عہدیداروں کے تقرر اور دیگر امور میں وہ اپنی رفیق شوبھا کارند لاجے کے علاوہ کسی اور کا مشورہ نہیں سنتے۔ان حالات میں اگر یڈیورپا نے تمام کو اعتماد میں لے کر کام نہیں کیا تو پارٹی میں بنے رہنا مشکل ہوجائے گا۔ بتایاجاتاہے کہ مختلف بی جے پی محاذی تنظیموں کے صدور نے بھی یڈیورپا کے رویہ پر سخت اعتراض کرتے ہوئے اعلیٰ کمان سے شکایت کی ہے۔ ان لیڈروں نے یڈیورپا سے سوال کیا ہے کہ ریاست میں خشک سالی کا جائزہ لینے کیلئے قائم کی گئی چار ٹیموں میں ایشورپا کو شامل کیوں نہیں کیاگیا۔ یڈیورپا کی اس حرکت سے پارٹی کارکنوں میں غلط تاثر قائم ہوا ہے، اور یہ بات ظاہر ہوگئی ہے کہ پارٹی میں اختلافات بڑے پیمانے پر ہیں۔
امیت شا سے شکایت:اس دوران ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا نے سنگولی راینا برگیڈ کی سرگرمیوں میں شرکت کی پاداش میں فوری طور پر ایشورپا کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کی مانگ کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی صدر امیت شا کو دس صفحات پر مشتمل مکتوب روانہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پارٹی اعلیٰ کمان یا تو ایشورپا کے خلاف کارروائی کرے یا ان کے خلاف کارروائی کی ذمہ داری انہیں سونپی جائے۔ریاستی بی جے پی انچارج مرلی دھر راؤ کی توسط سے یہ مکتوب امیت شا کو روانہ کیا گیا ہے۔اس خط میں یڈیورپا نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ایشورپا کو بی جے پی سے برطرف کیا جائے یا پھر معطل کیا جائے۔ پچھلے ایک ماہ سے سنگولی راینا برگیڈ کے جلسوں میں ایشورپا نے جو تقاریر کی ہیں اس کے سی ڈیز، بیانرس، بنٹنگس اور دیگر تمام دستاویزات بھی یڈیورپا نے امیت شا کو روانہ کردئے ہیں۔اس کی ایک نقل بی جے پی ضابطہ کمیٹی کے چیرمین ارون سنگھ کو بھی روانہ کی گئی ہے۔ یڈیورپا نے کہا ہے کہ ایشورپا کی ان حرکتوں کو پارٹی کے کچھ لیڈروں کی طرف سے بھی بڑھاوا دیاجارہاہے جو بدقسمتی کی بات ہے۔ کچھ لیڈروں کا رویہ اس معاملے میں عوامی انتشار کا سبب بنا ہوا ہے۔ایسے مرحلے میں جبکہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں مرکزی قیادت مصروف ہے، وہ یہ معاملہ وہاں تک نہیں لانا چاہتے تھے، لیکن اب حالات برداشت سے باہر ہوتے جارہے ہیں جس کے سبب انہیں شکایت کرنی پڑی۔
کے بی شانپا تیار:اس دوران سینئر بی جے پی رکن کونسل کے بی شانپا نے کے ایس ایشورپا کی جگہ کونسل کے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔اخباری نمائندوں کی طرف سے اس سوال پر کہ کے ایس ایشورپا کے جانشینوں میں وہ خود بھی شامل ہیں۔ شانپا نے ردعمل ظاہر کیا کہ پارٹی اعلیٰ کمان انہیں یہ عہدہ سونپے تو وہ اسے نبھانے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔انہوں نے کہاکہ ریاستی بی جے پی صدر اور سابق وزیراعلیٰ یڈیورپا نے بارہا سبھی لیڈروں سے کہا ہے کہ وہ سنگولی راینا برگیڈ کی سرگرمیوں سے اپنے آپ کو دور رکھیں، اس کے باوجود بھی بعض لیڈروں کی ان سرگرمیوں میں شرکت کے سبب اب ان پر کارروائی ناگزیر ہوچکی ہے۔ بتایاجاتاہے کہ اراکین کونسل کے ساتھ میٹنگ کے دوران اپوزیشن لیڈر کے عہدہ کیلئے کے بی شانپا کو مقرر کرنے پر یڈیورپا نے آمادگی ظاہر کی تھی۔