جے ڈی ایس کارکنوں میں اختلافات کا دیوے گوڈا کو اعتراف

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 24th October 2018, 12:02 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،23؍اکتوبر(ایس او نیوز)سابق وزیراعظم اورجے ڈی ایس کے قومی صدر ایچ ڈی دیوے گوڈا نے اعتراف کیا ہے کہ ضمنی انتخابات کے لئے کانگریس اور جے ڈی ایس کے مابین مفاہمت کو لے کر پارٹی کارکنوں میں اختلاف رائے ، لیکن اس کے باوجود انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ شیموگہ پارلیمانی حلقے سے جے ڈی ایس اور کانگریس کے مشترکہ امیدوار مدھو بنگارپا کی کامیابی ہوگی۔

آج شیموگہ کے پترا کرترا بھون میں ایک اخبار ی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہاکہ کانگریس اور جے ڈی ایس قائدین میں باہمی تبادلۂ خیال کے بعد ہی امیدوار کو میدان میں اتارا گیا ہے، مقامی سطح پر کارکنوں میں ہوسکتا ہے کہ کچھ اختلاف ہو، لیکن ان اختلافات سے بالا تر ہوکر کامیابی کے لئے جدوجہد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے اسمبلی انتخابا ت میں کانگریس اور جے ڈی ایس ایک دوسرے کے مقابل رہے ، لیکن معلق اسمبلی کے قیام کے سبب فرقہ پرست بی جے پی کو اقتدار سے باہر رکھنے کے واحد مقصد سے کمار سوامی کی قیادت والی مخلوط حکومت قائم ہوئی ہے۔ پانچ حلقوں کے ضمنی انتخابات میں بھی دونوں پارٹیوں کا یہ اتحاد برقرار ہے۔

سابق وزیر اعظم نے سابق وزیراعلیٰ آنجہانی ایس بنگارپا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ بنگارپا کے تعلق سے بی جے پی کو کچھ بھی کہنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔ بی جے پی میں بنگارپا کو جس ندامت کا سامنا کرنا پڑا اس سے تنگ آکر بنگارپا جے ڈی ایس میں شامل ہوگئے اور آخری دم تک اسی پارٹی سے وابستہ رہے ۔ بی جے پی والوں نے بنگارپا سے جو بدسلوکی کی بہتر ہے کہ اسے عوامی منظر پر لانے کی زحمت انہیں نہ دی جائے۔ ورنہ بی جے پی کے کئی رہنمابے نقاب ہوجائیں گے۔

دیوے گوڈا نے کہاکہ کرناٹک میں کانگریس اور جے ڈی ایس کا اتحاد آنے والے لوک سبھا انتخابات میں بھی برقرار رہے گا۔ کرناٹک میں ضمنی انتخابات کے نتائج کے ساتھ ملک کی پانچ ریاستوں میں جاری انتخابات کو اگلے پارلیمانی انتخابات کا سیاسی نقیب قرار دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہاکہ ان انتخابات کے ذریعے ملک کے عوام کو یہ پیغام ملے گا کہ اگلے چھ ماہ میں انہیں کیا موقف اپنا نا ہے۔انہوں نے کہاکہ پارٹی میں ہاسن ،منڈیا اور دیگر چند اضلاع میں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کو لے کر جو اختلافات ہیں ان تمام کو سلجھا لیا جائے گا۔

لوک سبھا انتخابات کے بعد کانگریس کی قیادت والے اتحاد کو اکثریت ملنے کی صورت میں راہل گاندھی کے وزیراعظم بننے کے متعلق سوال پر دیوے گوڈا نے کہاکہ راہل گاندھی کے وزیراعظم بننے میں ہرج کیا ہے، وہ نوجوان ہیں ملک کے لئے کچھ کرنے کی امنگ ان میں ہے۔ اگر عوام نے موقع دیاتو انہیں کیوں کر روکا جائے گا۔ اس موقع پر دیوے گوڈا کے ہمراہ سابق وزیر کاگوڈ تمپا ، جے ڈی ایس امیدوار مدھو بنگارپا اور دیگر کانگریس اور جے ڈی ایس لیڈران بھی موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...