کارتی چدمبرم کو نہیں ملی بیل، 24مارچ تک کے لئے عدالتی حراست میں بھیجے گئے
نئی دہلی،12؍ مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) دہلی کی ایک عدالت نے کارتی چدمبرم کو آئی این ایکس میڈیا بدعنوانی کیس میں 13دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا۔عدالت نے انہیں خطرے کی وجہ سے تہاڑ جیل میں الگ کمرہ فراہم کرنے کی ان کا درخواست بھی ٹھکرا دی۔عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست پر فوری سماعت کی اپیل اورجیل میں خطرے کی بات بھی مسترد کر دی۔کارتی کا کہنا تھا کہ چونکہ گزشتہ یو پی اے حکومت میں بطور مرکزی وزیر ان کے والد پی چدمبرم بہت حساس مسائل سے نپٹے ہیں، اس لیے انہیں خطرہ ہے۔ کارتی کو تین دن کی پولیس حراست ختم ہونے کے بعد خصوصی جج سنیل رانا کے سامنے پیش کیا گیا جنہوں نے انہیں تہاڑ جیل بھیجا۔سی بی آئی نے عدالت سے کہا کہ کارتی کو حراست میں رکھ کر پوچھ گچھ کرنے کی اب ضرورت نہیں ہے۔چنئی میں 28 فروری کو کارتی کی گرفتار کے بعد سے وہ 12 دن سے سی بی آئی کی حراست میں تھے۔خصوصی جج نے کہاکہ اس حقیقت کو دیکھتے ہوئے کہ سی بی آئی نے ملزم کی اور پولیس حراست نہیں مانگی ہے، ملزم کارتی چدمبرم کو عدالتی حراست میں بھیجا جاتا ہے۔وہ 24 مارچ کو پیش ہوں۔عدالت نے کارتی کو اپنے ساتھ چشمہ اورجیل کے ڈاکٹر کی تحقیقات اور منظوری سے بیماری سے متعلق نسخے پر لکھی ادویات لے جانے کی اجازت دی۔حالانکہ عدالت نے ٹوائلٹ کے سامان، کتابیں، کپڑے اور گھر کے کھانے کی درخواست کو ٹھکرا دیاعدالت نے کہا کہ ان کی ضمانت کی درخواست پر 15مارچ کو سماعت ہوگی۔اس دوران ای ڈی کی طرف سے داخل کئے گئے ایک معاملے میں فی الحال جیل میں موجود کارتی کے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ایس بھاسکررمن نے سی بی آئی کے میڈیا معاملے میں پیشگی ضمانت کے لئے عدالت کا رخ کیا ہے پچھلے سال 15 مئی کو ریکارڈ ایک ایف آئی آر کے سلسلے میں کارتی کو برطانیہ سے واپس آنے کے دوران گرفتار کیا گیا۔