عوامی مسائل کو نظر انداز کرنا ناقابل برداشت: سدرامیا
بنگلورو:20/مئی(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے ریاست کے سرکاری افسران کو متنبہ کیا ہے کہ عوامی مسائل پر توجہ دئے بغیر اگر انہوں نے نظر اندازی کا رویہ اپنایا تو ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی ناگزیر ہوگی۔ میسور میں عوامی رابطہ میٹنگ کے دوران ضلعی سطح کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ جو لوگ مسائل لے کر افسران سے رجوع ہوتے ہیں ان کے مسائل کو سنجیدگی سے سناجائے اور محبت کے ساتھ اس سلسلے میں کیا کارروائی کی جاسکتی ہے بتایا جائے۔ اگر کارروائی ناممکن ہے تو اطمینان سے اس کی وجہ نمائی ہونی چاہئے۔ غیر ضروری طور پر کسی بھی شکایت یا گذارش پر تعمیل میں تاخیر نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ عوامی شکایات اور درخواستوں کو نمٹنے کیلئے حکومت کی طرف سے وقت مقرر کرتے ہوئے جو نظام وضع کیا گیا ہے اس میں کسی طرح کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔لوگوں کو اپنے مسائل سلجھانے کیلئے بارہا سرکاری دفاتر کے چکر کاٹنے پر مجبور نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری افسران عوام کی خدمت کیلئے ہیں اگر اپنی اس منصبی ذمہ داری سے ان لوگوں نے دامن بچانے کی کوشش کی تو ریاستی انتظامیہ کیلئے ایسے افسران کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کو انصاف دلانے میں اگر افسران کی طرف سے آئندہ کوتاہی یا تاخیر ہوئی تو اس کیلئے افسران خود ذمہ دار ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ محکمہئ مالگذاری میں خاص طور پرزمینات کا سروے کرانے کے سلسلے میں کافی زیادہ درخواستیں زیر التواء ہیں۔ ان عرضیوں کو جلد نمٹانے کیلئے قدم اٹھائے جائیں اور اگر کوئی رکاوٹ ہے تو اس سے بھی عرضی گذار کو واقف کرادیا جائے، تاکہ بارہا وہ دفاتر کے چکر کاٹنے سے بچے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سدرامیا کے ہمراہ ریاستی وزراء یو ٹی قادر، ایچ سی مہادیوپا، میسور کے ڈپٹی کمشنر رندیپ وغیرہ موجود تھے۔