بجلی کے نرخوں میں اضافہ ناگزیر: ڈی کے شیوکمار
بنگلورو،20؍فروری(ایس او نیوز) ریاستی وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار نے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کا واضح اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ خشک سالی ، پانی کی قلت وغیرہ کے سبب بجلی کی پیداوار پر آنے والی لاگت میں اضافہ ہوا ہے، اور ساتھ ہی پیداوار کم ہونے کے سبب بیرونی ذرائع سے بجلی کی خریداری کی جارہی ہے۔ جس کے سبب بجلی کی کمپنیوں کیلئے نرخوں میں اضافہ کے علاوہ اب کوئی چارہ نہیں رہ گیا ہے۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بجلی کمپنیوں کو گاہکوں سے ملنے والی آمدنی میں بھی غیر معمولی کمی آئی ہے، اس کی وجہ سے جو خسارہ کمپنیوں کو ہورہاہے اس کی بھرپائی کرنے کے پی ٹی سی ایل نے قدم اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کرناٹکا الیکٹری سٹی ریگولیٹری کمیشن سے بجلی کمپنیوں نے گذارش کی ہے کہ ان کی طرف سے تجویز کردہ اضافوں کو بلاتاخیر منظوری دی جائے۔آج کے ای آر سی چیرمین شنکر لنگے گوڈا سے تفصیلی بات چیت کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے شیوکمار نے بتایاکہ ریاست میں گزشتہ چالیس سا ل کے مقابل خشک سالی کی بدترین صورتحال اس بار درپیش ہے۔ پانی کی قلت کے سبب جہاں بجلی کی پیداوار میں کمی آئی ، وہیں اس کی کھپت پر بھی اثر پڑا ہے، اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے بجلی کے نرخوں میں اضافہ ضروری محسوس کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت اس مسئلے پر تمام سیاسی جماعتوں سے وابستہ اراکین اسمبلی سے مشورہ کیلئے تیار ہے، مشورہ کے بعد جو بھی رائے قائم ہوگی اس کے مطابق ریاستی حکومت کے ای آر سی کو اپنا موقف بتادے گی۔ انہوں نے کہاکہ کمیشن نے آج انہیں بتایا کہ نرخوں میں اضافہ کے سلسلے میں اراکین اسمبلی سے مشورہ کے بعد اسے مطلع کیا جائے، تاکہ اس کی بنیاد پر کارروائی کی جاسکے۔