’’چوکیداربن گیا چوروں کا سردار‘‘:راہل۔رافیل سودے کی تفتیش مرکزی ویجلنس سے کرانے کا مطالبہ
نئی دہلی25ستمبر (ایس او نیوز؍ یوا ین آئی) کانگریس صدر راہل گاندھی نے پیر کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو دوبارہ کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولاند کے اس انٹرویو کا ویڈیو جاری کیا ،جس میں انہوں نے کہا تھا کہ رافیل جنگی طیارہ کے سودے میں آفسیٹ پارٹنر کے لئے انل امبانی کی کمپنی کا نام ہندوستان کی حکومت کی تجویز تھی۔ مسٹر راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹر پر اس ویڈیو کو ’’ہندوستان کے چوروں کے سردار کی المناک سچائی‘‘کے عنوان کے ساتھ پوسٹ کیا ہے ۔ تاہم، اس میں مسٹر مودی کے نام کا کہیں ذکر نہیں کیا گیا ہے ۔ ویڈیو میں فرانس کے سابق صدر نے کہا ہے کہ رافیل سودے میں آفسیٹ پارٹنر کے طور پر انل امبانی کی کمپنی کا انتخاب ان کی حکومت نے نہیں کیا تھا۔کانگریس رافیل سودے میں بے ضابطگی کے لئے مسلسل حکومت پر حملہ کر رہی ہے ۔اس کا الزام ہے کہ یہ صدی کا سب سے بڑا گھوٹالہ ہے اور مسٹر مودی براہ راست اس میں شامل ہیں۔ پارٹی کا الزام ہے کہ وزیر اعظم نے سرکاری شعبے کی کمپنی ہندوستان ایرو ناٹیکلس لمیٹڈ کو آف سیٹ پارٹنر سے ہٹا کر اس کے لئے انل امبانی کی کمپنی کو منتخب کیا ہے ۔کانگریس نے رافیل سودے میں مودی حکومت پر سرکاری خزانہ کو نقصان پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کے بعداب مرکزی ویجلنس کمیشن(سی وی سی) سے اس کی انکوائری کرانے کی اپیل کی ہے ۔کانگریس کے سینئر رہنماؤں کے ایک وفد نے پیر کو یہاں سی وی سی کے سربراہ سے ملاقات کرکے انہیں ایک میمورنڈم پیش کیا اور الزام لگایا کہ اس سودے میں سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ہے ۔ سرکاری سیکٹر کی کمپنی ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) سے آفسیٹ سودے کو غیر قانونی طریقے پر ختم کرکے ایک پرائیوٹ کمپنی کو یہ کام دیا گیا ہے اور ملک کی سلامتی سے کھلواڑکیا گیا ہے ۔میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے 36رافیل جنگی طیاروں کے اس سودے میں دفاعی خریداری کے عمل کی خلاف ورزی کی ہے اور ایک صنعت کار کو فائدہ پہنچانے کا کام کیا گیا ہے ۔ کانگریس کے وفد میں سینئر رہنماغلام نبی آزاد، احمد پٹیل، منیش تیواری ، جے رام رمیش ، ابھیشیک منو سنگھوی ، رندیپ سنگھ سرجے والا، وویک تنکھا ، پرمود تیواری ، آنند شرما، کپل سبل اور پرنب جھا شامل تھے ۔وفد نے سی وی سی سے کہا کہ حکومت رافیل طیاروں کی قیمت نہیں بتاپارہی ہے ۔ سی وی سی کو حکومت سے ان جنگی طیاروں کی قیمت کے ساتھ ہی اس سودے سے متعلق پوری معلومات طلب کرنے کا حق ہے اور حکومت اطلاعات فراہم کرنے کی پابند ہے ۔ انہوں نے سی وی سی سے معاملے کی پوری جانچ کرنے کی اپیل کی ہے ۔ اس سے پہلے پارٹی سی اے جی سے بھی اس سودے کی جانچ کی اپیل کرچکی ہے ۔