رافیل اور ایس -400 میزائل سے فضائیہ کی صلاحیت بڑھے گی:ایر چیف مارشل دھنووا
نئی دہلی13؍ستمبر (یو این آئی) رافیل جنگی طیارے کے سودے پراپوزیشن کی طرف سے جاری ہنگامہ کے درمیان فضائیہ کے سربراہ ایر چیف مارشل بی ایس دھنووا نے آج کہا کہ ہندوستان کوجس طرح کے ’سنگین خطرے ‘کا سامنا ہے ، اسے دیکھتے ہوئے فضائیہ کو رافیل جیسے طیارے اور روسی سکیورٹی سسٹم ایس -400 کی ضرورت ہے ۔ ایر چیف مارشل نے چہارشنبہ کے روز یہاں ایک سمینار میں کہا کہ دنیا میں صرف دو ممالک جنوبی کوریا اور اسرائیل ہی اپنے اپنے علاقوں میں ہندوستان جیسے خطرے کا سامنا کر رہے ہیں لیکن ان دونوں نے ہی اپنی فضائیہ کو انتہائی مضبوط بنا لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہی تیار تیجس طیارے اس کمی کو پورا نہیں کر سکتے ، جس کا سامنا فضائیہ کر رہی ہے ۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لئے رافیل جیسے جدید ٹیکنالوجی سے لیس طیارے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہندوستانی فضائیہ کو پڑوسی ممالک کی بڑھتی طاقت کو دیکھتے ہوئے مضبوط بنایا جانا چاہئے ۔ پاکستان اور چین کی فضائی طاقت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ کو 42 اسکویڈرن کی ضرورت ہے لیکن اس کے پاس صرف 31 ؍اسکویڈرن ہیں۔ پاکستان مسلسل اپنی طاقت بڑھا رہا ہے اور اس کے پاس جنگجوؤں کے 20 سے زائدا سکویڈرن ہیں جن کے پاس اعلیٰ درجے کے ایف -16 بھی ہیں اور وہ چین سے بڑی تعداد میں جے -17 طیارے حاصل کر رہا ہے ۔ چین کے پاس 1700 سے زیادہ جنگی طیارے ہیں ۔
ایر چیف مارشل دھنووا نے مزید کہا کہ اگر ہندوستان کے پاس جنگی طیاروں کے 42 ؍اسکویڈرن بھی ہو جاتے ہیں تو بھی وہ دونوں کی طاقت کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ اگرچہ فضائیہ اس سے پہلے کئی بار کہہ چکا ہے کہ وہ ایک ساتھ دو محاذوں پر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے قابل ہے۔فرانس سے رافیل طیاروں کے صرف دو ا سکویڈرن خریدے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ ایئر فورس کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ہے اور اس سے پہلے بھی طیاروں کے دو اسکویڈرن خریدے گئے ہیں۔