ہند۔ پاک وزرائے خارجہ ملاقات منسوخ جموں،کشمیر میں سکیورٹی جوانوں کے بے دردی سے قتل کے بعد وزارت خارجہ کا اعلان
نئی دہلی ، 22ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسیز ) ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ نیویارک میں ہونے والے وزرا ئے خارجہ سطح کے مذاکرات منسوخ کرنے کا ا علان کیا ہے ۔وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے جمعرات کو کہا تھا کہ پاکستان کی درخواست پر دو نوں ممالک کے وزراء کے مابین اسی ماہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران نیویارک میں میٹنگ ہوگی لیکن آج انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان کے ناپاک ارادوں کو دیکھتے ہوئے ہندوستان نے اس میٹنگ کو رد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ترجمان نے کہاکہ جمعرات کو کئے گئے اعلان کے بعد دو بہت ہی افسوس ناک واقعات سامنے آئے ۔ایک تو ہمارے سکیورٹی جوانوں کا بے دردی سے قتل کیا گیا او ر دوسرے پاکستان نے دہشتگردوں کو عزت اور افتخار بخشتے ہوئے 30 ڈاک ٹکٹ جاری کئے ہیں جس سے بات چیت کے پیچھے اس کے نا پاک ارادے سامنے آگئے ہیں اور پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کا اصل چہرہ بھی بے نقاب ہوگیا ہے جن کے قول وفعل میں زبردست تضاد ہے ۔مسٹر کمار نے کہاکہ اب نیویارک میں دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے مابین کوئی ملاقات نہیں ہوگئی ۔جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں جمعہ کے روز مشتبہ جنگجوؤں نے جموں وکشمیر پولیس کے تین اسپیشل پولیس آفیسرس (ایس پی اووز) کو اغوا کے بعد ہلاک کردیا۔ تاہم ایک پولیس کانسٹیبل کے مغوی بھائی کو رہا کیا گیا ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مشتبہ جنگجوؤں نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات کے دوران شوپیان کے بٹہ گنڈ سے فردوس احمد کچھے اور کلدیپ سنگھ نامی دو ایس پی اووز کو اغوا کیا۔ ایسی ہی کارروائی میں شوپیان کے کپرن نامی گاؤں میں ایس پی او نثار احمد اور ایک پولیس کانسٹیبل کے بھائی فیاض احمد بٹ کو اغوا کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق تین مغوی ایس پی اووز کی گولیوں سے چھلنی لاشیں جمعہ کی صبح شوپیان کے دنہ گام میں پائی گئیں۔ کشمیر زون پولیس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا گیا 'ہم نے وحشیانہ جنگجویانہ کارروائی میں اپنے تین بہادر ساتھیوں کو کھودیا ہے ۔جموں کشمیر میں جنگجوؤں کی جانب سے تین پولیس اہلکاروں کا اغوا اور ان کا قتل کے بعد کچھ سپیشل پولیس آفیسروں (ایس پی او) کے استعفے کے متعلق میڈیا میں آرہی خبروں کو وزارتِ داخلہ نے شرارتی عناصر کا پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے بے بنیاد بتایا ۔ وزارت داخلہ کے ذرائع نے کہا کہ میڈیا میں آئی کچھ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں کچھ ایس پی او نے استعفیٰ دے دیا ہے ۔جموں کشمیر پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ رپورٹ غلط ہے اوراس کے پس پردہ کوئی خاص مقصد کارفرماہے ۔ یہ میڈیا رپورٹ شرارتی عناصر کے پروپیگنڈے پر مبنی ہے ۔کانگریس نے کہاکہ پچھلے 24گھنٹے کے دوران جموں کشمیر میں تین پولیس جوانوں کے اغواکے بعد قتل اور دہشت گردوں کے خوف سے دس پولیس جوانوں کے استعفیٰ کے واقعات تشویش ناک ہیں اور ریاست کے ان حالات کے لئے مودی حکومت ذمہ دارہے ۔کانگریس ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے جمعہ کو یہاں پارٹی کی معمول کی پریس بریفنگ میں کہاکہ جموں کشمیر جل رہاہے اور اب وہاں کا معاملہ سیاسی نہیں ،قومی بن گیاہے لیکن وزیراعظم نریندرمودی اس پر خاموش ہیں ۔جموں کشمیر کے حالات مسلسل خراب ہورہے ہیں اور مودی حکومت بہتری کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھارہی ہے ۔سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ وزیراعظم اس پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ۔انھوں نے کہاکہ دہشت گرد پولیس میں ملازمت کرنے والے لوگوں میں خوف پیدا کررہے ہیں ۔