ریاست بھر میں پینے کے پانی کے بہتر انتظامات: کاگوڈ تمپا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 23rd February 2017, 11:14 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،22؍فروری(ایس او نیوز) موسم گرما میں ریاست میں پینے کے پانی کی ممکنہ قلت کے آثار کو دیکھتے ہوئے ان سے نمٹنے کیلئے ریاستی حکومت نے تمام ضروری قدم اٹھانے کی تیاری کرلی ہے۔خاص طور پر خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں پانی کی سربراہی کے متبادل انتظامات پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ یہ بات آج ریاستی وزیر مالگذاری کاگوڈ تمپا نے کہی۔ شہر میں محکمۂ مالگذاری اور سروے کے ملازمین کی سالانہ تقریب اور ڈائری کا اجراء کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر کاگوڈ تمپا نے کہاکہ گرمیوں کے دوران پانی کی قلت کا مسئلہ بے قابو نہ ہو اس کیلئے خصوصی توجہ دینے افسران کو ہدایت دی جاچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ پینے کے پانی کے ساتھ مویشیوں کیلئے چارہ کی فراہمی کیلئے بھی قدم اٹھائے گئے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر بیرون ریاستوں سے چارہ منگوایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ خشک سالی سے نمٹنے کیلئے درکار راحت کاری اقدامات کیلئے درکار فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ڈپٹی کمشنروں کے کھاتوں میں وافر فنڈز مہیا کرائے گئے ہیں۔ مرکزی حکومت سے بھی امداد کی گذارش کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا کے خلاف ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے الزامات بغیر ثبوت کے لگائے نہیں جانے چاہئیں۔ ذمہ دارانہ عہدوں پر رہنے والے افرادکو چاہئے کہ اس طرح کے الزامات لگانے سے پہلے واضح ثبوت یکجا کرلیں۔ اس موقع پر وزیر موصوف نے کہاکہ محکمۂ مالگذاری میں اطمینان بخش طریقہ سے کام نہیں ہوپارہا ہے۔ محکمہ میں افسران اور عملے کو چست بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب ڈویژنل آفیسرس اور تحصیلداروں کے ذریعہ جو کام ہورہے ہیں ان میں غیر معمولی تیزی کی ضرورت ہے۔خاص طور پر زمینوں سے جڑے معاملات کو ٹھیک طرح سے نمٹانہیں جارہا ہے، اس کو تیز کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہاکہ محکمۂ مالگذاری کا قلمدان انہیں ایسے وقت میں ملا ہے جبکہ وہ اپنی عمر کے آخری مرحلے میں ہیں۔ رام منوہر لوہیا کے افکار کے پیروکاروں میں شامل ہونے کے سبب وہ چاہتے ہیں کہ اس محکمہ کے ذریعہ عوام کی بہتر سے بہتر خدمت انجام دے سکیں، لیکن افسر شاہی طبقے کی طرف سے انہیں جو تعاون ملنا چاہئے وہ نہیں مل رہا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ محکمہ میں جامع پیمانے پر تبدیلیاں لائیں۔ انہوں نے بتایاکہ محکمہ کی طرف سے ملازمین کو تمام سرکاری ملازمین کی مانند ساتویں پے کمیشن کی مانند تنخواہیں دینے پر غور کیا جارہاہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...