بنگلورو میں جانوروں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بے روک جاری، پولیس حکام اور پرانی دیا سنگھا کی ملی بھگت نے وزیر اعلیٰ کی ہدایت کوبے معنی بنادیا
بنگلورو،13؍اگست(ایس او نیوز) عید الاضحی سے عین قبل شہر میں مویشیوں کی پکڑ دھکر کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ حالانکہ حال ہی میں وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے اس سلسلے میں قریشی جماعت کے وفد کو یہ یقین دلایاتھا کہ جانوروں کی پکڑ دھکر کے نام پر کسی کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے نہیں دیا جائے گا، لیکن اس کے باوجود بھی شہر کے مختلف مقامات پر جانوروں کو پکڑنے کا سلسلہ اب بھی برقرار ہے۔
تازہ واقعہ شہر کے سبرامنیا نگر پولیس تھانے کی حدود میں پیش آیا۔ بتایاجاتاہے کہ یہاں پولیس نے مویشیوں سے بھرے ایک کینٹر کو زبردستی روک لیا اور ان مویشیوں کو پرانی دیا سنگھا کی ایما ء پر ضبط کرتے ہوئے انہیں گؤ شالا روانہ کردیا۔ بتایاجاتاہے کہ آج صبح 4-20بجے کے آس پاس راجہ جی نگر کے اورین مال کے قریب کینٹر گاڑی کو روکا گیا جس میں 16مویشی لے جائے جارہے تھے۔ پولیس کے ساتھ پرانی دیا سنگھا کے کارکنوں کے حملے کے بعد اس گاڑی کا ڈرائیور اور کلینر فرار ہوگئے۔ پولیس نے اس گاڑی سمیت جانوروں کوضبط کرلیا اور بعد میں دعویٰ کیا کہ ان مویشیوں کو منڈیا کی گؤ شالا روانہ کردیاگیا ہے۔ پولیس نے الزام لگایا ہے کہ یہ مویشی منڈیا سے لائے جارہے تھے اور انہیں ذبح کرنے کے لئے شہر لایا گیا تھا۔
پولیس نے کہا ہے کہ جو لوگ ان مویشیوں کو شہر لارہے تھے وہ پولیس کو دے کر فرار ہوگئے، ان کی گرفتاری کے لئے مہم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔اس دوران شہر میں روزانہ مویشیوں کی پکڑ دھکڑ اور غیر قانونی طور پر ان کی ضبطی کے طریقۂ کار پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے مویشیوں کے تاجروں نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر اگر شہر میں مویشی لائے جارہے ہیں تو پولیس کو چاہئے کہ ان کے خلاف کارروائی قانون کے دائرے میں رہ کر کریں، مویشیوں کی ضبطی کے لئے پولیس کی کارروائی کے بعد قانون اس بات کا تقاضہ کرتا ہے کہ ضبط شدہ مویشیوں کا ماحضر کیاجائے۔ اور اس پر وہاں موجود گواہوں کے دستخط لینے کے بعد پولیس ان مویشیوں کو ضبط کرے ، لیکن ایسا کچھ نہیں کیا جارہاہے صرف تاجروں کو ڈرا کر مویشی ضبط کئے جاتے ہیں اس کے بعد ان مویشیوں کا کیا ہوا کچھ بھی پتہ نہیں چل پاتا۔ بعض لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک طرف سے ضبط شدہ مویشی کسی اور تاجر کو فروخت کرکے پرانی دیا سنگھا کے کارکن رقم ہڑپنے میں لگے ہوئے ہیں۔ مویشیوں کے تاجروں نے اس معاملے میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جانچ کی جائے ، مویشی اگر غیر قانونی طریقے سے لائے جارہے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کے ساتھ دوبارہ فروخت کرکے پیسہ بٹورنے میں شامل پولیس اور پرانی دیا سنگھا کے کارکنوں کی نشاندہی کرکے ان پر بھی کارروائی یقینی بنائے جائے۔