ایودھیا میں مسجد بن بھی گئی تو نماز پڑھنا ممکن نہیں ہو گا:غیورالحسن رضوی
ایودھیا :12/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)قومی اقلیتی کمیشن کے سربراہ بھی اب ایودھیا میں متنازع مقام پر رام مندر کی حمایت میں اتر آئے ہیں۔ کمیشن کے سربراہ غیورالحسن رضوی کا کہنا ہے کہ کئی ساری مسلم تنظیم ایودھیا میں رام مندر بنائے جانے کے حق میں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دلیل دی ہے کہ ایودھیا میں رام مندر بن جانے سے امن قائم ہو گا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ایودھیا میں مسجد بن بھی جاتی ہے تو وہاں نماز نہیں پڑھی جا سکے گی۔ رضوی نے کہا کہ ہم 14 نومبر کو ایک میٹنگ کر رہے ہیں۔ کئی مسلم تنظیم، جنہوں نے مجھ سے ملاقات کی، تمام ایودھیا میں رام مندر بنائے جانے کے حق میں ہیں کیونکہ اگر وہاں مسجد بن بھی جاتی ہے تو وہاں نماز ادا نہیں کی جا سکے گی۔ رام مندر بننے سے وہاں امن قائم ہو گا ۔ غور طلب ہے کہ بابری مسجد۔رام جنم بھومی زمین کے تنازعہ میں ہندو مہاسبھا کی جلد سماعت کرنے کی درخواست کو سپریم کورٹ نے پیر کو ٹھکرا دیا۔ سپریم کورٹ نے درخواست پرفوری سماعت کی مانگ کو ٹھکراتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے میں پہلے ہی اپنا رخ صاف کر چکا ہے۔ سماعت کے لئے پہلے ہی تاریخ دی جا چکی ہے۔ آل انڈیا ہندو مہاسبھا کی جانب سے وکیل ورون سنہا نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔