آئی اے ایس آفیسر تیواری کی موت کو سیاسی رنگ دینے بی جے پی کی کوشش،سی بی آئی تحقیقات کرانے کا مطالبہ ، حکومت کی طرف سے اعلان ممکن
بنگلورو،19؍مئی(ایس او نیوز) لکھنؤ میں ریاست کے آئی اے ایس آفیسر انوراگ تیواری کی مشتبہ حالت میں موت کا معاملہ ہر دن ایک نیا رخ اختیار کرتا جارہاہے۔آج اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سدرامیا اور وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے ملاقات کرکے طویل بات چیت کی۔ انوراگ تیواری کے خاندان والوں نے الزام لگایا ہے کہ انوراگ تیواری کی موت فطری نہیں بلکہ ان کا قتل کروایا گیا ہے۔ اس دوران انوراگ تیواری کی موت کی جانچ کیلئے ایک پانچ رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی، اتنا ہی نہیں بلکہ اترپردیش کے ایک وزیر نے کل وہاں کی اسمبلی میں یہ بھی الزام لگایا ہے کہ انوراگ تیواری کرناٹک کے بعض وزراء کے گھپلے بے نقاب کرنے والے تھے کہ اچانک ان کا قتل کیاجاچکا ہے۔ اترپردیش کے وزیر کے اس الزام کے ساتھ ہی انوراگ تیواری کے قتل کا معاملہ سیاسی رنگ اختیار کرچکاہے۔ سدرامیا اور پرمیشور نے آج اس بارے میں طویل بات چیت کی۔ تو دوسری طرف بی جے پی کی طرف سے معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوششوں کو دیکھتے ہوئے سیاسی محاذ پر بھی اس کامقابلہ کرنے کی تیاری کی گئی ہے۔ کرناٹکا کیڈر کے اس نوجوان افسر کی پراسرار موت کو لے کر جس طرح کے شکوک وشبہات ظاہر کئے جارہے ہیں اس سے یہ کہا جارہا ہے کہ محکمۂ شہری رسد وخوراک کے اعلیٰ افسران کی طرف سے کئے گئے چند گھپلے تیواری کی موت کی وجہ ہوسکتے ہیں۔ اترپردیش کے وزیر قانون سریش کمار کھنہ نے الزام لگایا ہے کہ انوراگ تیواری نے محکمۂ شہری رسد وخوراک میں دو ہزار کروڑ روپیوں کے گھپلے کا پردہ فاش کیا تھا، اگر اس کی حقیقت سامنے آئے تو محکمہ کے بعض افسران کے پھنسنے کا خدشہ ہے جسے دیکھتے ہوئے انوراگ تیواری کا کام تمام کروادیاگیا۔ اس دوران اترپردیش کی کانگریس یونٹ نے یوگی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انوراگ تیواری کے قتل کی جانچ سختی سے کرائی جائے۔ امکان ہے کہ اترپردیش کی حکومت اس سلسلے میں سی بی آئی جانچ کے احکامات صادر کرے گی۔انوراگ تیواری کی موت کے متعلق مقامی پولیس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ 72 گھنٹوں میں ملے گی، جس کے بعد معاملہ سی بی آئی کے سپرد کیا جاسکتاہے۔اس دوران ریاستی بی جے پی صدر اور سابق وزیراعلیٰ بی ایس یڈیورپا نے بھی آج وزیر اعلیٰ سدرامیا سے مطالبہ کیا کہ اس سے پہلے کہ اترپردیش حکومت معاملے کی جانچ سی بی آئی کے سپرد کرے ، وزیر اعلیٰ سدرامیا خود پہل کرکے یہ معاملہ سی بی آئی کے سپرد کریں۔ انہوں نے کہاکہ ایک نوجوان افسر کی اس طرح ہوئی موت کی وجہ سے شکوک وشبہات پیدا ہوچکے ہیں ان تمام کا ازالہ کرنے وزیراعلیٰ سدرامیا کو چاہئے کہ سی بی آئی جانچ کے احکامات صادر کردیں۔