میں چاہتا ہوں ہوائی چپل والے بھی ہوائی سفر کریں:مودی
شملہ:27/اپریل (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)وزیر اعظم نریندر مودی نے ’اڑان‘ منصوبہ کے تحت جمعرات کو شملہ-دہلی روٹ پر ملک کی سب سے سستی گھریلو ہوائی خدمات کا آغاز کیا۔اڑان کا افتتاح اکتوبر 2016میں علاقائی رابطہ اسکیم کے تحت کیا گیا تھا۔اس اسکیم کا مقصد ہوائی خدمات کو ملک چھوٹے شہروں تک پہنچانا اور اسے کفایتی بنانا ہے۔اس دوران کڈپا-حیدرآباد اور ناندیڑ-حیدرآباد روٹوں پر بھی ہوائی سروس شروع کی جائیں گی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اس موقع پر کہا کہ اڑان اسکیم سے ہماچل پردیش میں سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ اڑان کا مطلب ہے ’اڑے ملک کا عام شہری‘۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہوائی جہاز میں پہلے امیر لوگ ہی سفر کرتے تھے، لیکن اب ہوائی چپل والے بھی ہوائی جہاز میں سفر کر سکتے ہیں۔مودی نے کہاکہ ہوائی چپل عام آدمی کی شناخت ہے اور میں چاہتا ہوں کہ ہوائی جہاز میں ہوائی چپل والے لوگ بھی نظر آئیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ٹیکسی سے سفر کریں،تو 8-10روپے فی کلو میٹر کا خرچ آتا ہے اور شملہ آنے میں تقریبا 10گھنٹے کا وقت لگتا ہے، لیکن اس پالیسی سے خرچ صرف 6یا 7روپے ہی ہوگا۔وزیر اعظم نے اس دوران ہوابازی کمپنیوں کو مشورہ دیا کہ اگر ہوابازی کمپنیاں تجارتی نقطہ نظر سے سوچیں کہ ناندیڑ صاحب، پٹنہ صاحب اور امرتسر صاحب کا روٹ بنائیں گے، تو انہیں بہت فائدہ ہو گا، 30نئے ایئرپورٹ سے ٹیر 2اور ٹیر 1شہروں کو اس اسکیم سے جوڑا جائے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ شمال مشرقی کے علاقوں میں جو جاتا ہے وہ بار بار جانا چاہتا ہے، لیکن رابطہ کی غیر موجودگی میں وہ ایسا نہیں کر پاتاہے، اس منصوبہ سے صرف سفر کی سہولت ہی نہیں بلکہ دو تہذیبیں بھی آپس میں ملیں گے،ملک کے ایک کونے کو دوسرے کونے سے جوڑنے کا کام اس سے ہو رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ہماچل اور ملک کو یہ اسکیم دے کر فخر محسوس کر رہے ہیں۔اس دوران وزیر اعظم نے شملہ سے دہلی کی پرواز کے علاوہ دو اور فلائٹ کو ہری جھنڈی دکھائی، ان فلائٹ کو ایئر انڈیا کی علاقائی یونٹ الائنس ایئر کے ذریعے آپریٹ کیا جائے گا۔غورطلب ہے کہ اڑان اسکیم گزشتہ سال 15/جون کو ریلیز ہوئی نیشنل سول ایوی ایشن پالیسی (این سی اے پی) کا اہم حصہ ہے، اس کے تحت ہوائی جہاز سے 500کلومیٹر کے ایک گھنٹے کے سفر کا خرچ 2500رکھا گیا ہے۔
وزیر اعظم مودی کے علاقائی رابطہ کے وژن کو پورا کرتے ہوئے ہوابازی کے مرکزی وزیر اشوک گجپتی راجو نے 128روٹوں اور 5آپریٹروں کو اڑان اسکیم میں شامل کیا ہے۔مستقبل میں کانپور سے دہلی کے لیے ا سپائس یجٹ کی سروس اگست میں شروع ہوگی، جبکہ کانپور سے وارانسی اور دہلی کے درمیان ستمبر میں ایئر اڑیسہ کے فلائٹ اڑان بھریں گی۔الائنس ایئر آگرہ سے جے پور کی پرواز جون میں شروع کرے گی، جبکہ اگست میں ایئر دکن نے آگرہ اور دہلی کے درمیان ہوائی سروس شروع کرنے کی تیاری کر رکھی ہے۔دہلی سے شملہ کے درمیان الائنس ایئر اورایئر دکن، دونوں نے ہی اگلے ماہ سروس شروع کرنے کا ہدف رکھا ہے۔مدھیہ پردیش-چھتیس گڑھ میں امبیکا پور سے ولاس پور اور بلاسپور سے رائے پور کے درمیان ستمبر میں ایئر اڑیسہ اپنی ہوائی سر وس شروع کرے گی۔ستمبر میں ہی جگدل پور سے رائے پور اور وشاکھاپٹنم کے درمیان ہوائی سروس شروع ہو جائیں گی۔ان تجاویز کے تحت مغربی ہند کے 24ہوائی اڈوں، شمالی ہند کے 17ہوائی اڈوں، جنوبی ہند کے 11ہوائی اڈوں، مشرقی ہندوستان کے 12ہوائی اڈوں اور شمال مشرقی علاقے کے 6ہوائی اڈوں کو جوڑنے کی تجویز ہے۔ان 27تجاویز کے ذریعے 22ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام 2ریاستوں کو جوڑا جائے گا۔16سنگل روٹوں اور 11تین یا اس سے زیادہ شہروں کو جوڑنے والے نیٹ ورک سے متعلق ہے