میں ہندوؤں کے نہیں مودی کے خلاف ہوں‘: پرکاش راج گوری لنکیش کی موت پر میں نے لوگوں کو جشن مناتے ہوئے دیکھاہے
بنگلور،19؍جنوری(ایس او نیوز؍ایجنسی) اہم اور حساس موضوعات پر کھل کر بات کرنے والے اداکار پرکاش راج جو اکثر سوشیل میڈیا پر ٹرولز کے نشانے پر رہتے ہیں ایک بار پھر خبروں میں ہیں۔پرکاش راج نے انڈیا ٹوڈے کانکلیو پروگرام میں کہا ہے’’میں ہندوؤں کے خلاف نہیں، میں اینٹی مودی ہوں، اور اینٹی امت شاہ ہوں میرے خیال میں یہ لوگ ہندو نہیں ہیں کیونکہ جو شخص ایک مذہب کو دنیا سے ہٹانا چاہتا ہے وہ ہندو نہیں ہوسکتا‘‘۔پرکاش راج نے کہا’’جو قاتلوں کی حمایت کرتے ہوں وہ ہندو نہیں ہوسکتے۔ جب یہ لوگ کہہ سکتے ہیں کہ میں ہندوؤں کے خلاف ہوں تو پھر میں بھی یہ کہہ سکتا ہوں کہ یہ لوگ ہندو نہیں ہیں‘‘۔پرکاش راج نے مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈ ے کے آئین کو تبدیل کرنے کے بیان کے بارے میں کہا’’گزشتہ دنوں میں سرسی میں تھا اور وہاں ایک تقریب کے دوران اسٹیج سے میں نے مرکزی وزیر سے سوال کیا کہ کیا جو آئین میں درج ہے وہ اس کا مطلب بھی جانتے ہیں۔ اس تقریب کے تین دن بعد بی جے پی کے لوگوں نے اس سٹیج کو گائے کے پیشاب سے دھوتے ہوئے کہا کہ پرکاش راج گائے کا گوشت کھاتا ہے اور گائے کا گوشت کھانے والوں کی حمایت کرتا ہے اس لیے اس جگہ کو پاک کرنے کی ضرورت ہے‘۔پرکاش راج کا کہنا ہے کہ’’حالانکہ میں نے اسٹیج پر گوشت کی بات تک نہیں کی لیکن یہ لوگ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، اب چاہے وہ لوگوں کے بارے میں ہو یا کسی فلم کے بارے میں‘‘۔ ’عدالت نے فلم پدماوت کی ریلیز کی اجازت دیدی ہے لیکن یہ سماج دشمن اس بات کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ اگر آپ ان سماج دشمن عناصر کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ آپ کی اظہارِ رائے کی آزادی کوئی معنی نہیں رکھتی‘۔پرکاش راج کہتے ہیں کہ’’میں نے صحافی گوری لنکیش کی موت پر لوگوں کو جشن مناتے ہوئے دیکھا اور یہ وہ لوگ تھے جنہیں ہمارے ملک کے وزیر اعظم سوشیل میڈیا پر فالو کرتے ہیں۔ وزیراعظم کیوں ایسے معاملات پر خاموش رہتے ہیں مجھے یہ بات چبھتی ہے‘‘۔’ایک سچا ہندو کبھی بھی کسی کی موت کا جشن نہیں منائے گا اور اگر میرا وزیر اعظم اپنے وزیر کو اس طرح سے کام کرنے سے نہیں روک رہاہے تو میں اپنے وزیر اعظم سے بھی کہوں گا کہ آپ بھی ہندو نہیں ہیں‘۔