میں ہندوؤں کے نہیں مودی کے خلاف ہوں‘: پرکاش راج گوری لنکیش کی موت پر میں نے لوگوں کو جشن مناتے ہوئے دیکھاہے

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th January 2018, 10:51 AM | ریاستی خبریں |

بنگلور،19؍جنوری(ایس او نیوز؍ایجنسی) اہم اور حساس موضوعات پر کھل کر بات کرنے والے اداکار پرکاش راج جو اکثر سوشیل میڈیا پر ٹرولز کے نشانے پر رہتے ہیں ایک بار پھر خبروں میں ہیں۔پرکاش راج نے انڈیا ٹوڈے کانکلیو پروگرام میں کہا ہے’’میں ہندوؤں کے خلاف نہیں، میں اینٹی مودی ہوں، اور اینٹی امت شاہ ہوں میرے خیال میں یہ لوگ ہندو نہیں ہیں کیونکہ جو شخص ایک مذہب کو دنیا سے ہٹانا چاہتا ہے وہ ہندو نہیں ہوسکتا‘‘۔پرکاش راج نے کہا’’جو قاتلوں کی حمایت کرتے ہوں وہ ہندو نہیں ہوسکتے۔ جب یہ لوگ کہہ سکتے ہیں کہ میں ہندوؤں کے خلاف ہوں تو پھر میں بھی یہ کہہ سکتا ہوں کہ یہ لوگ ہندو نہیں ہیں‘‘۔پرکاش راج نے مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڈ ے کے آئین کو تبدیل کرنے کے بیان کے بارے میں کہا’’گزشتہ دنوں میں سرسی میں تھا اور وہاں ایک تقریب کے دوران اسٹیج سے میں نے مرکزی وزیر سے سوال کیا کہ کیا جو آئین میں درج ہے وہ اس کا مطلب بھی جانتے ہیں۔ اس تقریب کے تین دن بعد بی جے پی کے لوگوں نے اس سٹیج کو گائے کے پیشاب سے دھوتے ہوئے کہا کہ پرکاش راج گائے کا گوشت کھاتا ہے اور گائے کا گوشت کھانے والوں کی حمایت کرتا ہے اس لیے اس جگہ کو پاک کرنے کی ضرورت ہے‘۔پرکاش راج کا کہنا ہے کہ’’حالانکہ میں نے اسٹیج پر گوشت کی بات تک نہیں کی لیکن یہ لوگ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، اب چاہے وہ لوگوں کے بارے میں ہو یا کسی فلم کے بارے میں‘‘۔ ’عدالت نے فلم پدماوت کی ریلیز کی اجازت دیدی ہے لیکن یہ سماج دشمن اس بات کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ اگر آپ ان سماج دشمن عناصر کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ آپ کی اظہارِ رائے کی آزادی کوئی معنی نہیں رکھتی‘۔پرکاش راج کہتے ہیں کہ’’میں نے صحافی گوری لنکیش کی موت پر لوگوں کو جشن مناتے ہوئے دیکھا اور یہ وہ لوگ تھے جنہیں ہمارے ملک کے وزیر اعظم سوشیل میڈیا پر فالو کرتے ہیں۔ وزیراعظم کیوں ایسے معاملات پر خاموش رہتے ہیں مجھے یہ بات چبھتی ہے‘‘۔’ایک سچا ہندو کبھی بھی کسی کی موت کا جشن نہیں منائے گا اور اگر میرا وزیر اعظم اپنے وزیر کو اس طرح سے کام کرنے سے نہیں روک رہاہے تو میں اپنے وزیر اعظم سے بھی کہوں گا کہ آپ بھی ہندو نہیں ہیں‘۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...