بھیما۔ کورے گاؤں تشدد: پو نہ کورٹ نے ورورا راؤ کو 26 نومبر تک عدالتی حراست میں بھیج دیا
پونہ :18/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بھیما کورے گاؤں تشدد کیس کے ملزم ورورا راؤ کو پونے سیشن کورٹ نے 26 نومبر تک عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ کورٹ نے راؤ کو ان کے حیدرآباد واقع گھر میں نظربند کیا ہوا تھا، جس کی مدت ختم ہونے کے بعد مہاراشٹر پولیس نے انہیں ہفتہ کو گرفتار کر لیا تھا۔مہاراشٹر پولیس نے بائیں بازو کے رجحانات والے تیلگو شاعر اور مصنف ورورا راؤ کو پونے کورٹ میں پیش کیا، جہاں انہیں 26 نومبر تک کے لئے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ اس سے قبل راؤ کو کورٹ نے گھر میں نظربند کرنے کا حکم دیا تھا، جس کی میعاد ہفتہ کو مکمل ہو گئی تھی ۔ کورٹ نے راؤ کو مزید راحت دینے سے انکار کرتے ہوئے ان کی ضمانت کی درخواست کو بھی مسترد کر دی تھی ۔ واضح ہو کہ ورورا راؤ کو پونہ پولیس نے ماؤنوازوں سے مبینہ طور پر تعلق ہونے کی وجہ سے گرفتار کیا تھا۔ مہاراشٹر پولیس نے راؤ سمیت پانچ کارکنان کو بھیما۔کورے گاؤں تشدد کے تحت گرفتار کیا تھا۔ اس معاملہ میں درج ایف آئی آر کی بنیاد پر مہاراشٹر پولیس نے پانچوں کو 28 اگست کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے یہ کارکن نظربند تھے۔پونے سیشن کورٹ نے اسی ماہ بھیما کورے گاؤں تشدد میں ملزم ارون پھیریرا، وارنون اور سودھا بھاردواج کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔ اس سے قبل عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی اور تینوں کو نظربند رکھا گیا تھا۔ غور طلب ہے کہ اس سال کے آغاز میں پونہ کے قریب بھیما۔ کورے گاؤں میں نسلی تشدد بھڑکا تھا ، جس میں 1 کی موت ہو ئی تھی۔ جس کے بعد پورے مہاراشٹر کے مختلف اضلاع میں تشدد پھیل گیا تھا ۔