ہبلی:3/ اکتوبر (ایس اؤنیوز)’لنگایت کو الگ دھرم تصدیق کا مطالبہ لے کرجدوجہد کرنے والے پاگل ،شنی کی اولاد ہیں‘آر ایس ایس کے علاقائی پرچارک ایس ، رامنا کی طرف سے جاری کئے گئے بیا ن کی وشو لنگایت مہا سبھا کے اہم لیڈران بسوراج ہورٹی ، ایم ایس جامدار اور سنجئے ماکل نے سخت مذمت کی ہے۔
جے ڈی ایس لیڈر بسوراج ہورٹی نے اپنے گھر میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ جدوجہد لنگایت دھرم کی زندگی اور مستقبل کو لے کر کی جارہی ہے اس کے سوا کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں ، یہ بات رامنا کو سمجھنی چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے ایک مرتبہ اسی شنی کی اولاد کے ووٹوں سے ریاست میں ایک سیاسی پارٹی اقتدار سنبھالی تھی ، کیاانہیں اس وقت یہ معلوم نہیں تھا کہ جن ووٹوں کی بنیاد پر اقتدار حاصل ہواہے وہ انہی شنی کے اولاد کے ووٹ ہیں۔اور رامنا لنگایت کے گھروں میں ہی کھانا کھاتے ہیں،ان کا لنگایت، ویر شیو اور بسویشور سے کوئی تعلق بھی نہیں ہے، یہ کیا کچھ کررہےہیں ہمیں سب پتہ ہے، بہتر ہے کسی اور کے دھرم میں مداخلت نہ کریں۔
اس موقع پر بسوراج ہورٹی نے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ کسی کی تنقید کو لے کر یہ جدوجہد نہیں رکے گی۔ تنقیدکرنےوالوں کی تعداد زیادہ ہونے سے ہماری طاقت میں مزید اضافہ ہوگا ، آزاد دھرم کے طورپر تصدیق حاصل کرنے کے سلسلے میں جو جدوجہد جاری ہے اس معاملے میں کسی سے کوئی راضی نہیں ہونے کی بات کہتے ہوئے اس معاملے میں آر ایس ایس مداخلت کرنےکی ضرورت نہیں ہونے کی بات کہی۔
دھرم کے ٹھیکدار کی طرح بات کرنےو الے رامنا نے بسویشور کی تہذیب کی بے عزتی ،لنگایت سماج کی خود داری کو چھیڑنے کی کوشش کرنےو الابیان جاری کرنا قابل مذمت ہونے کی بات کہتے ہوئے انتباہ دیا ہے کہ اس کا برابر جواب دیا جا سکتا ہے اور وقت آنے پر بسوا سینا کی طرف سے کام لیا جائے گا۔