آرایس ایس لنگایت دھرم معاملے میں مداخلت نہ کرے : ہبلی میں بسوراج ہورٹی نے رامنا بیان کی مذمت کی

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 3rd October 2017, 8:00 PM | ریاستی خبریں |

ہبلی:3/ اکتوبر (ایس اؤنیوز)’لنگایت کو الگ دھرم تصدیق کا مطالبہ لے کرجدوجہد کرنے والے پاگل ،شنی کی اولاد ہیں‘آر ایس ایس کے علاقائی پرچارک ایس ، رامنا کی طرف سے جاری کئے گئے بیا ن کی وشو لنگایت مہا سبھا کے اہم لیڈران بسوراج ہورٹی ، ایم ایس جامدار اور سنجئے ماکل نے سخت مذمت کی ہے۔

جے ڈی ایس لیڈر بسوراج ہورٹی نے اپنے گھر میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ جدوجہد لنگایت دھرم کی زندگی اور مستقبل کو لے کر کی جارہی ہے اس کے سوا کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں ، یہ بات رامنا کو سمجھنی چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے ایک مرتبہ اسی شنی کی اولاد کے ووٹوں سے ریاست میں ایک سیاسی پارٹی اقتدار سنبھالی تھی ، کیاانہیں اس وقت یہ معلوم نہیں تھا کہ جن ووٹوں کی بنیاد پر اقتدار حاصل ہواہے وہ انہی شنی کے اولاد کے ووٹ ہیں۔اور رامنا لنگایت کے گھروں میں ہی کھانا کھاتے ہیں،ان کا لنگایت، ویر شیو اور بسویشور سے کوئی تعلق بھی نہیں ہے، یہ کیا کچھ کررہےہیں ہمیں سب پتہ ہے، بہتر ہے کسی اور کے دھرم میں مداخلت نہ کریں۔

اس موقع پر بسوراج ہورٹی نے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ کسی کی تنقید کو لے کر یہ جدوجہد نہیں رکے گی۔ تنقیدکرنےوالوں کی تعداد زیادہ ہونے سے ہماری طاقت میں مزید اضافہ ہوگا ، آزاد دھرم کے طورپر تصدیق حاصل کرنے کے سلسلے میں جو جدوجہد جاری ہے اس معاملے میں کسی سے کوئی راضی نہیں ہونے کی بات کہتے ہوئے اس معاملے میں آر ایس ایس مداخلت کرنےکی ضرورت نہیں ہونے کی بات کہی۔

دھرم کے ٹھیکدار کی طرح بات کرنےو الے رامنا نے بسویشور کی تہذیب کی بے عزتی ،لنگایت سماج کی خود داری کو چھیڑنے کی کوشش کرنےو الابیان جاری کرنا قابل مذمت ہونے کی بات کہتے ہوئے انتباہ دیا ہے کہ اس کا برابر جواب دیا جا سکتا ہے اور وقت آنے پر بسوا سینا کی طرف سے کام لیا جائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...