بنگلورو،18؍اگست(ایس او نیوز) پچھلے ایک ہفتے سے زیادہ کی مدت سے ریاست کے ملناڈ اور ساحلی علاقوں میں جاری موسلادھار بارش اب بھی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔
مغربی گھاٹ کے علاقوں میںآنے والے شیموگہ ، کورگ اور چکمگلور میں بھاری تباہی کی اطلاعات ملی ہیں۔ یہاں پر سڑکوں کا نظام مکمل طور پر بہہ چکا ہے، بڑی تعداد میں مکانات گر چکے ہیں، ڈھلانوں کے کھسکنے سے کافی نقصان سڑکوں اور گھاٹوں میں ہوا ہے۔
اس کے ساتھ پڑوسی ریاست میں کیرلا میں موسلادھار بارش اور سیلاب کی صورتحال نے پڑوسی اضلاع کی صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے اور وہاں کی تمام ندیوں سے بہایا گیا پانی کرناٹک کا رخ کرکے یہاں بھی سیلاب کی وجہ بنایا۔ ملناڈ میں جاری بارش کے سبب نہ صرف سڑکوں کو بلکہ ریل نیٹ ورک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ جابجا ریل کی پٹریاں اکھڑ گئیں۔ زمین کھسکنے کی وجہ سے مٹی کے تودے پٹریوں پر جمع ہوگئے۔
مسلسل بارش کے سبب پٹریوں کو صاف کرنے کے کام میں بھی رکاوٹ حاصل ہوئی جس کی وجہ سے ملناڈ کی طرف ریل گاڑیوں کی آمد ورفت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ چکمگلور کے کوپا تعلق میں زمین کھسکنے کی وجہ سے سڑک کا ایک حصہ غائب ہوچکا ہے۔ جابجا زمین کھسکنے کی وجہ سے ضلع میں سپاری کی فصلوں کو کروڑوں کا نقصان پہنچنے کی اطلاع ملی ہیں۔
چکمگلور میں ریل کی پٹریوں پر زمین کے تودے گرنے کے نتیجے میں بنگلور اور منگلور کے درمیان ریلوں کی آمد ورفت معطل کردی گئی ہے۔ کورگ میں سیلاب کی صورتحال سے نپٹنے کے لئے نیشنل ڈیزاسٹر ریلیف فورس اور صوبائی ریلیف فورس کو متعین کیا گیا ہے۔منگلور سے ان ٹیموں کی مدد کے لئے بحریہ کی ٹیمیں ہیلی کاپٹروں سمیت طلب کرلی گئی ہیں۔ ریلیف فورس کے 80 سے زائد جوان کورگ میں جابجا راحت کاری کے کاموں میں لگے ہوئے ہیں۔
ضلع کے کالور دیہات میں سب سے زیادہ تباہی مچی ہے ، یہاں کے تقریباً تمام مکانات بہہ گئے ہیں اور اس دیہات کی پوری زمین زیر آب آچکی ہے۔ یہاں پر پھنسے 150 سے زائد لوگوں کو این ڈی آر ایف کے جوانوں نے آج کافی جدوجہد کے بعد بچالیا۔ مسلسل بارش کی وجہ سے یہاں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے۔ کورگ کے ہیبٹ گیرے دیہات میں کل 20 سے زائد مکانات بہہ گئے۔ یہاں سے بھی 300لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ راحت رسانی کے لئے پانی میں اترنے والی ٹیموں کوکافی مشقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مرکیرہ کے رکن اسمبلی اپچو رنجن خود سیلاب کے پانی میں پھنسے ہوئے تھے راحت رسانی ٹیموں نے انہیں اور ان کے افراد خانہ کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ کورگ میں مچی تباہی کو دیکھتے ہوئے ریاست کے کونے کونے سے متاثرین کی مدد کے لئے امداد فراہم کرنے کا سلسلہ چل پڑہا ہے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے بھی راحت رسانی کے لئے تمام ضروری قدم اٹھائے جارہے ہیں۔ ان علاقوں میں بارش کے سبب اب تک 7 ؍ اموات ہوچکی ہیں۔ مرکزی حکومت کی طرف سے راحت رسانی کے لئے کیرلا کے ساتھ کرناٹک کو بھی مناسب فنڈز فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔