جے پور ،14 ؍فروری (ایس او نیوز؍ایجنسی) راجستھان کی اشوک گہلوت حکومت نے گوجر ریزرویشن بل راجستھان اسمبلی سے منظور کردیا ہے۔اس بل کے پاس ہونے سے اب گوجر برادری کو 5 فیصد ریزرویشن ملے گا۔
بتا دیں کہ گزشتہ کچھ عرصے سے گوجر برادری کے لوگ مظاہر کررہے رہے تھے، جس کی وجہ سے ریل ٹریفک سے لے کر سڑک ٹریفک کی خدمات متاثر ہو رہی تھیں۔اس سے پہلے ہی ایسے اشارے مل رہے تھے کہ گوجروں (اور دیگر بنجارہ یا خانہ بدوش قبائلی) کو ایک بار پھر پانچ فیصد ریزرویشن دے کر گوجر تحریک کو ختم کر سکتی ہے۔اس کے لئے ریاستی حکومت نے پہلے سے موجود راجستھان پسماندہ طبقہ بل، 2017 میں ترمیم پیش کیا، جس کے تحت سال 2017 میں گوجروں کو سب سے زیادہ پسماندہ طبقے کے طور پر پانچ فیصد ریزرویشن دیا گیا تھا اور دیگر پسماندہ طبقے کو 26 فیصد تک بڑھا دیا گیا تھا۔
اب حکومت اس بل میں ایک شق شامل کرنے جا رہی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت نے اقتصادی طور پر پسماندہ طبقے کو 10 فیصد ریزرویشن دیا ہے، سو، راجستھان حکومت سب سے زیادہ پسماندہ طبقے (گوجر اور چار دیگر بنجارہ یا خانہ بدوش قبائلی) کو پانچ فیصد ریزرویشن کی تجویز پیش کی۔حکومت کی ایک اور دلیل یہ بھی ہے کہ دیگر پسماندہ طبقات کی آبادی اب 55 فیصد کے قریب ہے، سو انہیں زیادہ ریزرویشن دیا جانا چاہئے۔منگل کی شام کو جے پور میں کابینہ اجلاس کے دوران اس پر بحث ہوئی اور اسے بدھ کو مرکز کی طرف سے دیے گئے 10 فیصد ریزرویشن کے ساتھ ہی ایوان میں پیش کیا جائے گا۔حکومت اس معاملے میں قانونی مشورہ بھی لے رہی ہے، کیونکہ پچھلی بار گوجروں کو پانچ فیصد ریزروریشن دئینے جانے پر ریاست میں ریزرویشن کا کوٹہ 50 فیصد کے پار ہو گیا تھا جسے دو بار راجستھان ہائی کورٹ نے پلٹ دیا تھا۔