اقلیتوں کی فلاح کیلئے مثالی بجٹ لائق مبارکباد: وائی سعید احمد
بنگلورو:20/مارچ(ایس او نیوز ) وزیر اعلیٰ سدرامیا کی طرف سے امسال اقلیتوں کی فلاح وبہبود ی کیلئے 2750کروڑ روپیوں کا بجٹ پیش کئے جانے کا کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبے کے چیرمین وائی سعید احمد نے خیر مقدم کیا ہے، آج اپنے دفتر میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مولانا ابوالکلام آزاد بھون پر مشتمل محکمہئ اقلیتی بہبود کے تمام دفاتر کو یکجا کرنے کیلئے ایک عالیشان عمارت کی تعمیر کیلئے بجٹ میں 20 کروڑ روپیوں کی رقم مختص کرنے کا اقدام خوش آئند ہے۔انہوں نے کہاکہ اقلیتوں کیلئے اتنا بڑا بجٹ ملک کی کسی ریاست میں نہیں دیاجاتا، اس کیلئے وزیراعلیٰ سدرامیا کے ساتھ وزیر برائے اقلیتی بہبود تنویر سیٹھ، وزیر شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ، وزیر شہری رسد وخوراک یوٹی قادر، سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمن خان، نیز تمام مسلم اراکین اسمبلی وکونسل اور مسلم قائدین قابل مبارکباد ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے برہت بنگلور مہانگر پالیکے میں دس اقامتی ہاسٹل کی تعمیر، اقلیتی طبقات سے وابستہ ہونہار طلبا جو آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور آئی آئی ایس سی جیسے اداروں میں داخلہ لیں گے، انہیں دولاکھ روپیوں کا یک وقتی گرانٹ دینے کا فیصلہ بھی قابل ستائش ہے۔ اس کے علاوہ اقلیتی طبقات سے وابستہ ایک ہزار جوانوں کو فوج میں بھرتی کی تربیت سے آراستہ کرنے کا فیصلہ بھی قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ سدرامیا سے جلد ہی یہ نمائندگی کی جائے گی کہ اقلیتی طبقات سے وابستہ متوسط اور غریب شہریوں کو مناسب قیمتوں پر مکانات کرناٹکا ہاؤزنگ بورڈ کے ذریعہ فراہم کرنے کی گنجائش نکالی جائے، حالانکہ فی الوقت ہاؤزنگ بورڈ، بی ڈی اے یا دیگر اداروں کے ضوابط میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے۔وزیراعلیٰ سدرامیا چاہیں تو اس پر غور کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں ریاستی قائدین کو بھی متوجہ ہونا چاہئے۔ سعید احمد نے بتایاکہ مئی کے آخری ہفتے میں اقلیتی شعبے کی طرف سے ایک ویمنس کنونشن بنگلور زون میں منعقد کیا جائے گا، جس میں مختلف شعبوں میں کامیابی حاصل کرنے والی خواتین کی عزت افزائی کی جائے گی اور سرکاری اسکیموں سے استفادہ کرنے کے سلسلے میں بیداری مہم چلائی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا، کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور، ریاستی وزراء اور دیگر قائدین کو اس کنونشن میں مدعو کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بلگاوی، کلبرگی، میسور اور ساحلی علاقوں میں ایسی الگ الگ کانفرنسوں کا اہتمام کیا جائے گا، جس کے ذریعہ بیداری لائی جائے گی، اور آخر میں صوبائی سطح کا کنونشن بنگلور میں منعقد کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔