او بی سی ریزرویشن کے لیے کریمی لیئرکے قوانین میں نرمی دے سکتی ہے حکومت

Source: S.O. News Service | By Safwan Motiya | Published on 28th August 2016, 9:04 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 28؍اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سرکاری ملازمتوں میں دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے لیے مقرر خالی پڑے عہدوں امیدواروں کی کمی کی وجہ سے نہیں بھر پا رہیں اور اس کے پیش نظر حکومت آمدنی کی حد بڑھا کر آٹھ لاکھ روپے کر کے کریمی لیئرکے معیار میں نرمی کرنے پر غور کر رہی ہے۔سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں 27فیصد نشستیں او بی سی کے لیے مخصوص ہوتی ہیں جن میں خاندان کی سالانہ آمدنی 6 لاکھ روپے سے کم ہوتی ہے۔اس سے زیادہ آمدنی والے خاندانوں کو کریمی لیئرمیں رکھا جاتا ہے اور انہیں ریزرویشن نہیں دیا جاتا۔آمدنی کی حد بڑھانے سے سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں کی سیٹوں کے لیے اہل امیدواروں کی تعداد بڑھ جائے گی۔سرکاری ذرائع کے مطابق سماجی انصاف کی وزارت او بی سی کی سالانہ آمدنی کی حد بڑھا کر 8 لاکھ روپے کرنے کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں جلد کابینہ نوٹ جاری کیا جا سکتا ہے۔اس بارے میں جب قومی پسماندہ طبقہ کمیشن(این سی بی سی )کے رکن اشوک سینی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے میڈیا سے کہا کہ کمیٹی نے آمدنی کی حد دوگنی سے زیادہ بڑھا کر 15لاکھ روپے سالانہ کرنے کی سفارش کی تھی۔سینی کے مطابق، ریزرویشن دیئے جانے کے دو دہائی بعد بھی دیکھا گیا ہے کہ مقرر 27فیصد ریزرویشن میں سے 12-15فیصد سیٹیں ہی بھر پاتی ہیں۔ہمارے تجزیہ کے مطابق اس کے پیچھے بنیادی وجہ سالانہ آمدنی کی زیادہ سے زیادہ حد کا تعین ہے۔منڈل کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ،1980میں ہندوستان میں 52فیصد آبادی او بی سی کی تھی، کمیشن کی یہ رپورٹ 1932کی مردم شماری پر مبنی تھی۔نیشنل نمونہ سروے تنظیم نے 2006میں او بی سی کی آبادی 41فیصد بتائی تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔