او بی سی ریزرویشن کے لیے کریمی لیئرکے قوانین میں نرمی دے سکتی ہے حکومت
نئی دہلی، 28؍اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سرکاری ملازمتوں میں دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے لیے مقرر خالی پڑے عہدوں امیدواروں کی کمی کی وجہ سے نہیں بھر پا رہیں اور اس کے پیش نظر حکومت آمدنی کی حد بڑھا کر آٹھ لاکھ روپے کر کے کریمی لیئرکے معیار میں نرمی کرنے پر غور کر رہی ہے۔سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں 27فیصد نشستیں او بی سی کے لیے مخصوص ہوتی ہیں جن میں خاندان کی سالانہ آمدنی 6 لاکھ روپے سے کم ہوتی ہے۔اس سے زیادہ آمدنی والے خاندانوں کو کریمی لیئرمیں رکھا جاتا ہے اور انہیں ریزرویشن نہیں دیا جاتا۔آمدنی کی حد بڑھانے سے سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں کی سیٹوں کے لیے اہل امیدواروں کی تعداد بڑھ جائے گی۔سرکاری ذرائع کے مطابق سماجی انصاف کی وزارت او بی سی کی سالانہ آمدنی کی حد بڑھا کر 8 لاکھ روپے کرنے کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں جلد کابینہ نوٹ جاری کیا جا سکتا ہے۔اس بارے میں جب قومی پسماندہ طبقہ کمیشن(این سی بی سی )کے رکن اشوک سینی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے میڈیا سے کہا کہ کمیٹی نے آمدنی کی حد دوگنی سے زیادہ بڑھا کر 15لاکھ روپے سالانہ کرنے کی سفارش کی تھی۔سینی کے مطابق، ریزرویشن دیئے جانے کے دو دہائی بعد بھی دیکھا گیا ہے کہ مقرر 27فیصد ریزرویشن میں سے 12-15فیصد سیٹیں ہی بھر پاتی ہیں۔ہمارے تجزیہ کے مطابق اس کے پیچھے بنیادی وجہ سالانہ آمدنی کی زیادہ سے زیادہ حد کا تعین ہے۔منڈل کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ،1980میں ہندوستان میں 52فیصد آبادی او بی سی کی تھی، کمیشن کی یہ رپورٹ 1932کی مردم شماری پر مبنی تھی۔نیشنل نمونہ سروے تنظیم نے 2006میں او بی سی کی آبادی 41فیصد بتائی تھی۔