سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی پے کمیشن رپورٹ کے بعد: وزیر اعلیٰ سدرامیا
بنگلورو،13؍ جنوری(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کہاکہ چھٹویں پے کمیشن کی رپورٹ ملنے کے بعد سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ آج ملولی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سدرامیا نے کہاکہ وظیفہ یاب آئی اے ایس آفیسر سرینواس مورتی کی قیادت میں حکومت نے ایک کمیشن بٹھایا ہے جو تمام امور کا جائزہ لے رہا ہے۔ رواں ماہ کے اواخر تک اس کمیٹی کی رپورٹ ملنے کی توقع ہے۔ رپورٹ ملنے کے بعد اس پر مناسب کارروائی بلاتاخیر کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ رپورٹ ملنے کے بعد ریاست کے 5.45 لاکھ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں جامع پیمانے پر نظر ثانی ممکن ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ڈی گروپ میں آنے والے معمولی سرکاری ملازمین کی کم از کم تنخواہ 16؍ ہزار روپے کی جائے گی اور سی گروپ میں آنے والے ملازمین کی تنخواہ کم ا ز کم 19 ہزار روپے رہے گی۔ بی گروپ کے ملازمین کو 39 ہزار روپے اور اے گروپ کے ملازمین کو 48 ہزار روپیوں کی تنخواہ دی جاسکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی حکومت اس بات پر بھی غور کررہی ہے کہ سرکاری ملازمین کے ایام کار کے نظام کو بھی بد لاجائے اور ہفتہ میں صرف پانچ دن کام کرنے کا رواج قائم کرتے ہو ئے ہفتہ اور اتوار چھٹی کا دن قرار دیا جائے۔تاہم اس کمیٹی کی رپورٹ ملنے کے بعد حکومت کوئی فیصلہ کرے گی۔ دریائے مہادائی کے تنازعہ کو سلجھانے کے متعلق حکومت کے امیدافزا ہونے کا ادعا کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ مہادائی مسئلہ پر ٹریبونل میں سماعت چل رہی ہے۔ حکومت کرناٹک کو یہ توقع ہے کہ ٹریبونل کا فیصلہ کرنا ٹک کے حق میں ہوگا۔اسی لئے حکومت گوا ٹریبونل کے فیصلہ کو ماننے پرراضی نہیں ہے۔ ریاست بھر میں حکومت کی کاررکردگی اور نئے ترقیاتی منصوبوں کی شروعات پر ایک ماہ سے مختلف اضلاع میں منعقد ہورہے سادھانا سماویش کی کامیابی پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ انتخابات اب سرپر ہیں اس کیلئے تیاریاں بڑے پیمانے پر کی جارہی ہیں۔ کانگریس کارکن ہونے کے ناطے ہر ایک کو پارٹی کا ٹکٹ پوچھنے کا اختیار ہے، لیکن امیدوار کون ہوگا اس کیلئے پارٹی اعلیٰ کمان کی طرف سے ہی فیصلہ لیا جائے گا۔