ڈاکٹر کفیل نے پولیس پر لگائے سنگین الزامات ،ماں نے سیکوریٹی فراہم کا کرنے کا مطالبہ کیا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 12th June 2018, 11:41 AM | ملکی خبریں |

گورکھپور،12؍جون(ایس او نیوز؍ایجنسی) ڈاکٹر کفیل نے آج فیس بک لائیوکے ذریعہ پولس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان قائم کردیاہے ۔اپنے بھائی ڈاکٹر کاشف جمیل کو گولی مارے جانے کے سلسلے میں انہوں نے کہاکہ بھائی کا آپرین کامیاب رہا، طبیعت اب قدرے بہتر ہے اور اب ہوش بھی آگیاہے ۔انہوں نے واردات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہاکہ بائک سوار دو نوجوانوں نے بھائی پر فائرنگ کی اور وہ فرار ہوگئے ۔انہوں نے کہاکہ یہ کس نے کیا ہے اور کس کے اشارے پر ہواہے اس کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہاجاسکتاہے لیکن جہاں پر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سورہے تھے اس سے پانچ سو میٹر کے فاصلہ پر یہ واقعہ رونما ہواہے ۔خراب لاءاینڈ آڈر کی واضح مثال ہے ۔انہوں نے پولس اور کرائم برانچ کے کردار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں پولیس اہلکاروں نے صدر ہسپتال لیجانے پر مجبور کیا یہ کہتے ہوئے کہ صدر ہسپتال میں میڈیکل انکوائری ہوگی اور اسی بنیاد پر رپوٹ تیار ہوگی ،صدر ہسپتال میں جانچ ہوجانے کے بعد بھی علاج کیلئے ہمیں دوسرے ہسپتال میں لیجانے سے روکا گیا۔ڈاکٹر کفیل خان کے مطابق ڈاکٹر رنوجے دوبے جو ان کے ساتھ تھے، ان کا مشورہ تھا کہ گولی کو جلد نکالی جائے، لیکن پولس والوں نے پہلے میڈیکو لیگل کرانے کے لیے زور دیا جس کی وجہ سے صدر اسپتال جانا پڑا اور وہاں ایک گھنٹہ میں میڈیکو لیگل مل گیا۔ لیکن پولس والوں نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ وہ میڈیکل کالج کا میڈیکو لیگل مانیں گے اور وہاں اس کے لیے باضابطہ میڈیکل بورڈ بنے گا۔روکنے کیلئے باہر فورس لگادی گئی ،بڑی مشکل اور جدوجہد سے ہمیں دوسرے ہسپتال میں لیجانے دیاگیا اور اس طرح ہمارا کئی گھنٹہ کا وقت برباد ہوا ۔

ڈاکٹر کفیل خان کے چھوٹے بھائی کاشف جمیل پر گزشتہ رات قاتلانہ حملہ کے بعد ان کی ماں کا درد میڈیا کے سامنے چھلک پڑا۔ انھوں نے اپنے پورے خاندان کو خوف کے سائے میں زندگی بسر کرتا ہوا بتایا اور کہا کہ ”میری فیملی کو پولس سیکورٹی کی ضرورت ہے۔“ کاشف جمیل پر قاتلانہ حملہ کے بعد ان کی ماں اس بات کو لے کر تشویش میں نظر آئیں کہ ان کی فیملی کے دیگر ممبران پر بھی اس طرح کے حملے ہو سکتے ہیں۔

واضح ر ہے کہ جب کاشف جمیل پر غنڈوں نے حملہ کیا اس وقت اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ گورکھپور میں ہی موجود تھے جوکہ حملہ کے مقام سے محض 500 میٹر کی دوری پر تھے۔ علاقے میں ان کی موجودگی کے باوجود جرائم پیشہ عناصر کے ذریعہ ڈاکٹر کفیل کے بھائی پر حملہ ریاست میں ’غنڈہ راج‘ کی طرف واضح اشارہ کر رہا ہے

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔