فوجی کی بطور مہاجر پناہ کی درخواست کیسے منظور ہوئی؟

Source: S.O. News Service | Published on 30th April 2017, 10:33 PM | ملکی خبریں |

برلن30اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)جرمنی میں دہشت گردانہ حملے کا منصوبہ بنانے والے جرمنی فوج کے لیفٹیننٹ فرانکو اے نے اپنے ہی وطن میں دو مختلف شہروں میں شامی مہاجر کے طور پر سیاسی پناہ کی درخواستیں دیں، جن میں سے ایک منظور بھی ہو گئی۔ لیکن کیسے؟۔وفاقی جرمن دفتر برائے مہاجرت وترک وطن (بی اے ایم ایف)سمیت جرمنی کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے کئی ادارے اس بات کی تحقیق کر رہے ہیں کہ جرمنی میں سیاسی پناہ کے حصول کے لیے رائج طریقہ کار میں ایسی کون سی خامیاں پائی جاتی ہیں جن کے ذریعے ایک جرمن فوجی ملک کے دو مختلف شہروں میں شامی مہاجر کے طور پر رجسٹر کر لیا گیا۔فرانکو اے نامی جرمن شہری ملکی فوج میں سینیئر لیفٹیننٹ کے عہدے پر فائز تھا۔ دائیں بازو کے شدت پسند نظریات رکھنے والے اس اٹھائی سالہ فوجی نے جرمنی کے دومختلف ریاستوں میں خود کو شامی مہاجر ظاہر کر کے پناہ کی درخواستیں جمع کرائی تھیں۔وفاقی جرمن ریاست ہیسے کی سماجی امور کی وزارت کے مطابق سن 2015 کے اواخر میں اس شخص نے گیزن شہر میں قائم پناہ گزینوں کے ابتدائی رجسٹریشن مرکز میں شامی مہاجر کے طور پر پناہ کی درخواست جمع کرائی تھی۔ حکام کے مطابق اب اس بات کی تفصیلی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ یہ ایک سفید فام جرمن شخص جو عربی زبان سے بھی واقفیت نہیں رکھتا، اسے کس طرح شامی مہاجر تسلیم کر لیا گیا اور ایک سال سے زائد عرصے تک کسی کو اس بات کی خبر تک نہ ہوئی۔جرمنی میں لاکھوں مہاجرین کی آمد کے بعد ایسے خدشات کا اظہار کیا جا رہا تھا کہ مہاجرین کے بہروپ میں شدت پسند اور دہشت گرد بھی جرمنی آ سکتے ہیں۔ انہی خدشات کے پیش نظر غیر ملکیوں سے متعلق جرمن ادارے متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ ملک میں نئے آنے والے پناہ گزینوں کی تفصیلی اور کڑی چھان بین کی جاتی ہے اور اس ضمن میں ایک جامع طریقہ کار وضح ہے۔اس ایک واقعے نے جرمن حکام کے دعووں کی قلعی کھول دی ہے اور سکیورٹی یقینی بنانے کے لیے اختیار کردہ طریقہ کار پر سیاست دانوں سمیت کئی حلقے تنقید کر رہے ہیں۔ جرمن صوبے باویریا کے سی ایس یو سے تعلق رکھنے والے وزیر داخلہ یوآخم ہرمان نے مطالبہ کیا ہے ملک میں موجود تمام ایسے تارکین وطن، جن کی اصل شناخت اور قومیت کے بارے میں معلومات واضح نہیں ہیں، کی ازسرنو تحقیقات کی جائیں۔وفاقی وزات داخلہ نے اس مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدمات پہلے ہی سے کیے جا چکے ہیں۔ وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق پناہ کے درخواست گزروں کے کوائف کی تصدیق ملکی سکیورٹی ادارے بھی کرتے ہیں۔ تاہم وفاقی حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ جرمن فوجی کے معاملے میں بی اے ایم ایف نے غلط فیصلہ کیا تھا اور اس ایک واقعے کی تحقیقات ضرور کی جائیں گی۔لیکن خود وفاقی وزیر داخلہ نے جمعہ انتیس اپریل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پناہ کی درخواست دینے والے تمام افراد کی شناخت کے لیے ان کے موبائل فون کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے علاوہ ایک ایسے جدید سافٹ ویئر کا استعمال بھی کیا جانا چاہیے جس کی مدد سے پناہ کے متلاشی افراد کی زبان اور لہجے کی شناخت کر کے ان کی قومیت کے بارے میں معلومات حاصل ہو سکیں۔جرمنی کی وفاقی حکومت، سکیورٹی ادارے اور مہاجرین کے امور سے متعلق دیگر ادارے جرمن فوجی کا کیس منظر عام پر آنے کے بعد اس کی تحقیقات کرنے اور ملک میں رائج پناہ کے طریقہ کار کو مزید سخت کرنے کے عزم کا اظہار کر رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔