بابا بڈھن گری کو ہندوستان کا دوسرا ایودھیا بنانے کی رچی گئی ہے سازش : تیستا سیتلواد
بنگلورو 5؍دسمبر (ایس او نیوز)بابا بڈھن گری پہاڑی پر موجود درگاہ کے احاطے کو دتاتریہ مندر قراردینے کی سنگھ پریوار کی کوشش کے تحت وہاں پر قبروں کو توڑنے کے لئے چند دن قبل جو ہلّہ بولا گیا تھااس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مشہورسرگرم سماجی کارکن تیستا سیتلواد نے کہا ہے کہ اس طرح ہندوستان میں دوسرا ایودھیا بنانے کی سازش رچی گئی ہے۔
بنگلورو کے سنٹرل کالج میں گوری (لنکیش) میموریل ٹرسٹ کی جانب سے منعقدہ ایک سیمینار میں شرکت کے دوران تیستا نے یہ بھی کہا کہ ریاست کرناٹکا میں گجرات ترقیاتی ماڈل کو سامنے رکھتے ہوئے بی جے پی اور سنگھ پریوار انتخابات لڑنا چاہ رہے تھے، لیکن ان کو احساس ہوگیا ہے کہ یہاں گجرات ماڈل کام آنے والا نہیں ہے اس لئے رام مندر، بابری مسجد اور بابا بڈھن گری جیسے مسائل کو سامنے لایا جارہا ہے۔ اور ان موضوعات پر کرناٹک کو تجربہ گاہ بنایا جارہا ہے۔ فرقہ وارانہ فسادات برپا کرکے ووٹ حاصل کرنا ان کا منصوبہ ہے۔مگر ہمیں قبروں کو ڈھانے کا موقع نہ دیتے ہوئے فرقہ پرستوں کے خلاف کھڑے ہونا چاہیے۔
تیستا نے کہا کہ بنیادی ضروری اشیاء کی بڑھتی ہوئی مہنگائی کو روکنے کی طرف دھیان دینے کے بجائے مرکزی حکومت رام مندر جیسے غیر ضروری مسائل میں لوگوں کو الجھا رہی ہے، اور نوجوانوں کے ذہنوں میں فرقہ واریت کا زہر بھر رہی ہے۔تیستا سیتلواد نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ گوری لنکیش کے قاتلوں اور اس قتل کی سازش رچنے والوں کے تعلق سے تمام تفصیلات عوام کے سامنے پیش کرے۔
اس موقع پر مفکر اے کے سُبیّا نے کہا کہ مہاتما گاندھی کو قتل کرنے والوں نے ہی گوری لنکیش کو قتل کیا ہے، اور بی جے پی اور سنگھ پریوار والے قاتلوں کی پشت پناہی کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ سماجی خدمت گار سدھارتھ وردا راجن اور ایچ ایس دورے سوامی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔