گوری لنکیش قتل معاملہ: ایس آئی ٹی کی 80؍افراد سے پوچھ گچھ قتل میں رئیل یسٹیٹ شعبہ کے ملوث ہونے کا شبہ
بنگلورو15؍ستمبر (ایس او نیوز) سینئر خاتون صحافی گوری لنکیش قتل کی جانچ کررہی ایس آئی ٹی نے اس معاملے میں اب تک 80؍سے زیادہ افراد سے پوچھ تاچھ کی ہے۔ گوری لنکیش قتل کی جانچ کرنے والے ایس آئی ٹی نے اس جانچ کے لئے مختلف گروپس تشکیل دیئے ہیں۔ ایک گروپ یہ پتہ لگارہا ہے کہ اس قتل کے لئے استعمال کیاگیا پستول کہاں تیار ہوا ہے اور قاتلوں کو کس نے یہ پستول فراہم کیا تھا ایک دیگر گروپ یہ جانچ کررہا ہے کہ اس قتل میں کہیں نکسلی گروپ کا ہاتھ تو نہیں۔ ایس آئی ٹی کا ایک گروپ مہاراشٹرا کے لئے روانہ ہوا ہے۔ یہ گروپ مہاراشٹرا میں گوری ہی کی طرح ہونے والے قتل کے واقعات کا جائزہ لے رہا ہے ۔ کیونکہ اس سے پتہ لگایا جاسکتا ہے کہ کہیں مہاراشٹرا میں ہوئے قتلوں میں ملوث گروپ ہی نے گوری لنکیش کا بھی قتل نہیں کیا ہے۔ ایس آئی ٹی کے ان تمام گروپوں کی جانچ کے دوران اب تک 80؍سے زیادہ افراد کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ تاچھ کی گئی۔ ایک شبہ یہ بھی ہے کہ گوری لنکیش قتل معاملہ میں بنگلور کے رئیل یسٹیٹ میں سرگرم لوگوں کا بھی ہاتھ ہوسکتا ہے۔ بنگلور میں ایک رئیل یسٹیٹ کے کاروبار میں سرگرم ارون نامی ایک شخص کو ایس آئی ٹی نے نوٹس جاری کیا ہے اور پوچھ تاچھ کے لئے ایس آئی ٹی دفتر میں حاضر ہونے کے لئے ان سے کہاگیا ہے۔ ابتدا میں ارون ایس آئی ٹی کے روبرو حاضر ہونے سے انکار کررہا تھا۔ لیکن پولیس کی وارننگ کے بعد حاضر ہونے کے لئے تیار ہوگیا ہے۔ ایس آئی ٹی کو یہ امید ہے کہ ارون سے پوچھ گچھ کے دوران یہ واضح ہوجائے گا کہ گوری کے قتل سے رئیل یسٹیٹ کے ساتھ کوئی تعلق ہے یا نہیں۔ خاتون صحافی گوری لنکیش کے قتل کے بعد یہ بھی انکشاف کیاگیا تھا کہ گوری لنکیش کے بھائی اور ان کے درمیان ایک جائیداد کا تنازعہ چل رہا ہے۔ اس قتل کے لئے یہ بھی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔ اطلاع ملی ہے کہ نلمنگلا میں گوری لنکیش کے کنبہ سے تعلق رکھنے والا ایک فارم ہاؤز ہے۔ رئیل یسٹیٹ ایجنٹ ارون، اس فارم ہاوز میں لے آؤٹ تیارکرنے کا منصوبہ رکھتا تھا۔ اس فارم ہاوز میں لے آؤٹ تیارکرنے کے معاملہ میں کنبہ کے افراد میں اختلافات چل رہے تھے۔ گوری لنکیش کے قتل کے لئے یہ بھی ایک وجہ ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ اس معاملہ میں جیل میں سزا کاٹ رہے کنیگل گری کو حراست میں لے کر اس سے پوچھ تاچھ کرنے کا ایس آئی ٹی افسروں نے منصوبہ تیارکیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ کنیگل گری ایسے نوعیت کے سینکڑوں معاملات میں ملوث ہے۔ اس پوچھ تاچھ کے دوران پتہ چلے گا کہ اس میں اس کے گروپ کا ہاتھ ہے یا نہیں۔