فرضی سرٹی فکیٹ گھپلہ، کرناٹک کاویاپم بن سکتاہے، ہزاروں نوجوانوں نے فرضی اسناد دے کر نوکریاں حاصل کی ہیں 

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 18th May 2017, 12:26 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو:17/مئی(ایس او نیوز) حال ہی میں ریاستی پولیس کی طرف سے بے نقاب کئے گئے فرضی مارکس کارڈ گینگ کی سرگرمیاں ریاست میں ایک بہت بڑے گھپلے کا سبب بنتی نظر آرہی ہیں۔ شہر کی سٹی کرائم برانچ پولیس نے فرضی مارکس کارڈ تیار کرنے والی ٹولی کے پانچ یا چھ افراد کو گرفتار کرکے ان سے یہ اگلوایا کہ ملک بھر میں اس ٹولی کے 180 ایجنٹ فرضی مارکس کارڈ کی فراہمی میں لگے ہوئے ہیں۔ تحقیقات کے ذریعہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایس ایس ایل سی، پی یو سی، گریجویشن، پوسٹ گریجویشن سمیت مختلف زمروں کی ڈگریاں اس ٹولی نے ہزاروں نوجوانوں کو مہیا کرائی ہیں۔ پولیس نے ابتدائی جانچ کے ذریعہ یہ پتہ لگایا ہے کہ شہر بنگلور اور ریاست کے مختلف مقامات پر نجی اور سرکاری شعبوں میں ہزاروں نوکریاں انہی سرٹی فکیٹس کی بنیاد پر حاصل کی گئی ہیں۔ ایک اندازہ کے مطابق فی سرٹی فکیٹ 1.6 لاکھ میں فروخت کی گئی ہے۔ اور ایسی 400 فرضی سرٹی فکیٹ دے کر امیدواروں نے سرکاری ملازمتیں حاصل کی ہیں۔ ان تمام کی نشاندہی پولیس کافی تیزی سے کررہی ہے۔ بتایاجاتاہے کہ ہزاروں امیدواروں نے شہر کی مختلف آئی ٹی بی ٹی کمپنیوں میں روزگار اور ترقی حاصل کرنے کیلئے ان فرضی سرٹی فکیٹوں کا سہارا لیا ہے۔ملزمین کے ای میل، واٹس اپ، ٹیلی فون ریکارڈ کے علاوہ کرناٹک، دہلی، اترپردیش، مدھیہ پردیش، پنجاب، ہریانہ اور بہار میں ان کے روابط کی جانچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پندرہ سے زیادہ ریاستوں میں یہ ٹولی فرضی سرٹی فکیٹ کا دھند ہ چلارہی ہے۔ چند برس قبل مدھیہ پردیش میں ہوئے ویاپم گھپلے سے اس ٹولی کو مشابہ قرار دیاجارہاہے۔ اور پولیس افسران نے بتایاکہ جانچ کے نتائج سامنے آنے کے بعد بنگلور کے ہزاروں نوجوانوں کو اپنی نوکریاں گنوانی پڑ سکتی ہیں۔ سوشیل میڈیا کے ذریعہ اس ٹولی نے بہت سارے امیر امیدواروں کو بھی رابطہ کرکے انہیں فرضی سرٹی فکیٹ مہیا کرائے ہیں اور ان سے رقم آن لائن حاصل کی ہے۔ بعض امیدواروں کو 75،85 اور90 فیصد مارکس کے فرضی سرٹی فکیٹ بھی مہیاکرائے گئے ہیں۔منظم طور پر جاری اس دھندہ کیلئے رقم کی ادائیگی نہ صرف آن لائن بلکہ حوالہ کے ذریعہ بھی کروائی گئیں۔ سی سی بی نے اپنی جانچ سے یہ بھی پتہ لگایا ہے کہ اس گھپلے میں بنگلور اور دہلی کی چند معروف آئی ٹی بی ٹی کمپنیوں کے سینئر سافٹ ویر انجینئر بھی شامل ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...