الیویٹڈ کاریڈور، شہری رضاکار اور شہر کی بدترین ٹریفک صورت حال

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 1st August 2018, 11:52 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو یکم اگست (ایس او  نیوز) ٹریفک سے تنگ راستوں کا نظارہ پیش کرتے ہوئے، شہر کے کئی انتہائی ترقی یافتہ علاقے بھی ایک بڑے اور عملاً ناقابل تسخیر رابطہ اور نقل و حمل کے متبادل کے فقدان کے مسئلہ سے دوچار ہیں۔سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت حال سے چھٹکارے کا کوئی راستہ موجود نہیں ہے؟خاص طور پر آئی ٹی کاریڈور ، ہسور ورڈ، شرجاپور، کورمنگلا اور ایچ ایس آر لے آؤٹ جیسے علاقوں میں خاص مصروفیت کے اوقات میں سواریوں کی حد سے بڑھی ہوئی تعداد ٹریفک اژدھام کے بھیانک خواب کا نظارہ پیش کرتی ہے۔

حالانکہ بہت پہلے منصوبہ بندی کی گئی تھی مگر میٹرو ریل کی تکمیل ابھی دس سال پیچھے ہے اور مضافاتی ریل خدمات کا دور دور تک کوئی پتہ نہیں ہے۔ نما میٹرو کے پہلے مرحلہ کی دو لائنیں ان علاقوں سے کہیں قریب بھی ہو کر نہیں گزرتیں۔آوٹر رنگ روڈ کے راستہ پر مبینہ سلک بورڈ اورمارتہلی کے درمیان میٹرو کی دوڑ یقیناً شرجا پور روڈ اور اس سے متصل علاقوں کو کافی راحت فراہم کر سکتی ہے مگر یہ خواب بھی ابھی کچھ سالوں تک تعبیر حاصل کرنے والا نہیں ہے، شہر کی عوام، شہری رضاکار اور ٹریفک پولیس سبھی اس حقیقت سے خوب واقف ہیں کہ یہ متبادل راستے مستقبل قریب میں اور جلد فراہم ہونے والے نہیں ہیں۔کچھوے کی رفتار سے رینگتی ہوئی ٹریفک کے پیش نظر شہر کی پولیس نے ان علاقوں میں یو ٹرن کو محدود کرنے کے ذریعہ ٹریفک پر قابو پانے کی کوشش کی ہے۔شرجا پور ہرلور جنکشن پر شدید ٹریفک پر قابو پانے کے لئے راہگیروں کے راستوں پر بھی قدغن لگایا گیا ہے لیکن اس سے مسئلہ حل نہیں ہوا بلکہ وہ دوسرے مقامات پر صرف منتقل ہو گیا ہے۔گاڑی سوار اب بھی شکایت کرتے ہیں کہ شرجا پور روڈ پر صرف دو کلو میٹر کا سفر آدھے گھنٹے میں طے ہوتا ہے۔اس راستہ پر روزانہ آنے جانے والے ایک سوار کا کہنا ہے کہ ’’صرف دس سال قبل یہ راستہ بالکل کھلا ہوا رہتا تھا ،مگر اب ا س علاقہ میں کھمبیوں (مشروم)کی طرح بڑھتے ہوئے اپارٹمنٹ اور آئی ٹی کمپنیوں کی وجہ سے یہاں سواریوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہو گیا ہے‘‘۔

کورمنگلا اور آس پاس کے علاقوں کے مکینوں کے لئے مستقبل بعید میں مضافاتی ریل بھی کوئی راحت پہنچانے والی نہیں ہے۔اندرا نگر ایک سو فیٹ کے راستہ کو مڈیوال سے جوڑنے کے لئے اندرونی رنگ روڈہی اہم رابطہ کا راستہ ہے۔مصروف اوقات ہوں یا نہیں ، یہاں سونی ورلڈ جنکشن پر سواریاں راستہ سے چپک کر کھڑی رہ جاتی ہیں۔رنگ روڈ پربار بار ٹریفک کا اژدھام ، موٹر گاڑی سواروں کے لئے ہر مرتبہ کا ایک ڈراؤنا خواب ہوتاہے۔مستقبل قریب میں پرانے ہوائی اڈہ کے اطراف مقیم افراد کو کوئی میٹرو لائن بھی راحت نہیں پہونچا سکتی۔مارتہلی اور ہوسا کیرے ہلی کے درمیان مجوزہ 21.31 کلو میٹر طویل میٹرو لائن کا کام بھی اگلے دس سالوں کے بعد ہی حقیقت کا روپ حاصل کرنے والا ہے۔ونڈ ٹنل روڈ اور سورنجان داس روڈ کے چوراہے پر ٹریفک کا زبر دست اژدھام روزانہ کا معمول ہے،جو لوگ اپنی سواریوں پر شہر کی جانب جانے کے لئے نکلتے ہیں انہیں ونڈ ٹنل روڈ پر تقریباً ایک کلو میٹر طویل سواریوں کا سامنا ہوتا ہے۔

اس طرح شہر کے ہر ایک علاقہ میں ٹریفک کی اسی بد ترین صورت حال کے پیش نظر ریاستی حکومت نے شہر کے کئی مضافاتی علاقوں میں الیویٹڈ کاریڈور کی تعمیر کا منصوبہ بنایا اور اس کو منظوری بھی دیدی ہے ، لیکن شہری رضاکاروں کی طرف سے اس کے خلاف شدید احتجاجات اور مخالفتوں کا ایک دور شروع ہو گیا ہے، شہری رضاکار سوال کرتے ہیں کہ کیا ان مقامات پر سگنل فری کاریڈور اور الیویٹڈ کاریڈوراس مسئلہ کا حل ہو سکتے ہیں؟ لیکن کس قیمت پر؟ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر سانئنسی انداز میں بغیر مناسب منصوبہ بندی کے شہر بھر میں کانکریٹ ڈھانچوں کی تعمیر کی وجہ سے جہاں مزید ٹریفک اژدھام کی صورت حال پیدا ہونے کے اندیشے ہیں وہیں اس کے غلط اثرات شہر کے ماحول اور موسم پر بھی پڑ نے والے ہیں۔شہری رضاکاروں کی شدید مخالفت کے پیش نظر اب ریاستی وزیر اعلیٰ نے بھی یہ اعلان کر دیا ہے کہ الیویٹڈ کاروڈور اسی وقت تعمیر کئے جائیں گے جب شہری انہیں پسند کریں گے، یعنی شہریوں کی مرضی کے بغیر الیویٹڈ کاریڈور کی تعمیر کا کام اختیار نہیں کیا جائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...