سمندری طوفان اوکھی نے تمل ناڈو میں مچائی تباہی ، اب تک 8 اموات ،200ماہی گیر لاپتہ ، اسکول کالج بند
تیروننت پورم ،یکم ؍دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)تمل ناڈو میں اوکھی طوفان آجانے کے نتیجے میں آٹھ لوگوں کے ہلاک اور بہتوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ 2004 کی خوفناک یادیں تازہ کر دینے والایہ طوفان اب کیرالہ اور لکش دیپ کی طرف بڑھ گیا ہے۔خوفناک رنگ اختیار کر چکے اس طوفان کی وجہ سے تمل ناڈو کے کئی حصوں اور چنئی سیٹی میں کل رات سے مسلسل بارش نے زندگی درہم برہم کر رکھی ہے۔ اس کی وجہ سے تمل ناڈو کے جنوبی اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔زبردست بارش کی وجہ سے چنئی، تروللور، کانچی پورم، وللوپورم، پڈوکوٹئی، ڈنڈگل، کنیا کماری، ترینلویلی، توتیکورن، سیلم، تھینی اور تیرونناملای سمیت 13 اضلاع کے علاوہ نیلگریج اور شیوگنگا کے کچھ حصوں میں اسکولوں میں چھٹیوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بلیٹن کے مطابق جنوب مشرقی بحیرہ عرب کا یہ طوفان خوفناک شکل اختیار کر کیمسلسل شمال مغرب کی طرف بڑھ رہا ہے۔ محکمہ کے مطابق اگلے 24 گھنٹوں کے دوران اوکھی لکش دیپ کے زیادہ تر حصوں میں سنگین شکل اختیار کر سکتا ہے۔ اگلے 48 گھنٹوں کے دوران اس کے شمال اور شمال مشرقی علاقے کی جانب بڑھنے کا خدشہ ہے۔ کیرالا کے ساحلی علاقوں میں سیاحوں کو سمندر سے دور رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔ہندستان اور سری لنکا کو زد میں لینے والے جھکڑوں کی زد میں آکر سری لنکا میں بھی سات لوگوں کے مرنے کی خبر ہے ۔ اس طوفان کی رفتار 130 کلومیٹر فی گھنٹہ بتائی جا رہی ہے۔ جنوبی مشرقی سمندری علاقے میں ماہی گیروں کی لاپتہ کشتیوں کی تلاش کے لیے جنگی جہازوں کو روانہ کر دیا گیا ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کوئی 200 ماہی گیر لاپتہ ہیں۔