تالابوں کو ڈی نوٹی فائی کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں: سدرامیا
بنگلورو،19؍ اگست(ایس او نیوز؍ عبدالحلیم منصور)وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کہاکہ ریاست کے کسی بھی تالاب کو حکومت ڈی نوٹی فائی نہیں کرے گی اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز ریاستی حکومت کے زیر غور ہے۔ آج ٹمکور کے مضافات میں ایچ ایم ایس تعلیمی اداروں کی طرف سے شروع کی گئی ایچ ایم ایس اسکول آف آرکیٹکچر کا سنگ بنیاد رکھنے اور فروغ ہنر تربیتی مرکز کا افتتاح کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تالابوں کو ڈی نوٹی فائی کرنے کا کوئی منصوبہ ریاستی حکومت کے سامنے نہیں ہے اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز کابینہ کے سامنے لائی گئی ہے۔اس سلسلے میں اپوزیشن پارٹیوں کے پروپگنڈے کو سدرامیا نے فرضی قرار دیا۔ سابق وزیراعلیٰ یڈیورپا کی طرف سے انہیں جیل بھیجنے کے اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ پہلے یڈیورپا وہ ثبوت منظر عام پر لائیں جن کی بنیاد پر وہ مجھے جیل بھیجنے والے ہیں۔ جس وقت یڈیورپا اقتدار پر رہے تو متعدد گھپلوں میں ملوث ہوکر بحیثیت وزیراعلیٰ جیل چلے گئے، ریاست کی اس سے زیادہ بدنامی اور کیا ہوگی ؟ کرپشن میں لت پت ہونے کے باوجود یڈیورپا کے منہ سے اخلاقیات کی باتیں اچھی نہیں لگتیں۔ انہوں نے کہاکہ یڈیورپا نے اپنے دور اقتدار میں جو دھاندلیاں کی ہیں وہ آج بھی ان کا پیچھا نہیں چھوڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی جیل بھیجنا اتنا آسان نہیں ہے۔ یڈیورپا کو اتنی قانونی سمجھ بوجھ ہونی چاہئے۔اگر مجھے جیل بھیجنے کے قابل ثبوت یڈیورپا کے پاس ہے تو فوری طور پر وہ اس ثبوت کو تحقیقاتی ایجنسیوں کے سپرد کردیں۔ انہوں نے کہاکہ یڈیورپا کی کارکردگی پر حال ہی میں امیت شا کی دھتکار کے نتیجہ میں یہ سب ہورہا ہے۔ یڈیورپا امیت شا کی دھتکار پر بھوکھلا گئے ہیں اور حکومت کو بدنام کرنے بے بنیاد الزامات لگارہے ہیں۔ سدرامیا نے کہاکہ یڈیورپا کے خلاف ڈی نوٹی فکیشن معاملے میں ایف آئی آر ریاستی حکومت نے بے وجہ نہیں دائر کیا،بلکہ سی اے جی کی رپورٹ کی بنیاد پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔اسے انتقامی کارروائی نہ سمجھا جائے۔ ریاست میں مرکزی حکومت کی طرف سے کانگریسی وزراء کو ہراساں کرنے اور ان کے مقامات پر انکم ٹیکس کے چھاپے مارنے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ مرکزی حکومت عوام میں یہ تاثر قائم کرنا چاہتی ہے کہ کرناٹک کے وزراء بدعنوان ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کسی انکم ٹیکس افسر نے اب تک یہ نہیں کہاکہ کس وزیر کے گھر سے چھاپوں کے دوران کتنی رقم برآمد ہوئی۔ میڈیا اور اپوزیشن پارٹیاں محض قیاس آرائیوں کی بنیاد پر حکومت کو کٹہرے میں کھڑانے کی کوشش کررہی ہیں۔ ریاست میں خشک سالی سے نمٹنے کیلئے بادلوں کی تخم ریزی کے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ رواں سال بھی خشک سالی کے بادل ابھی سے منڈلانے لگے ہیں، اسے دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے 27 اگست سے تخم ریزی کی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اندرا کینٹین میں گھٹیا معیار کا کھانا کھلائے جانے کی رپورٹوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ یہ رپورٹیں بدنیتی پر مبنی ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے ہمراہ وزیر قانون ٹی بی جے چندرا، رکن پارلیمان مدو ہنومے گوڈا، رکن اسمبلی ڈاکٹر رفیق احمد، سابق رکن اسمبلی ننگپا ، ایس شفیع احمد اور دیگر موجود تھے۔