نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے چھوٹی صنعتیں برباد ہوئیں: آر بی آئی رپورٹ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 19th August 2018, 11:15 AM | ملکی خبریں |

ممبئی، 19؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) ملک میں تقریباً 2 سال پہلے نوٹ بندی اور اس کے ایکس ال بعد نافذ جی ایس ٹی نے ملک کے متوسط اور چھوٹی صنعتوں کی کمر توڑ دی ہے۔ نوٹ بندی نافذ ہونے کے 2 سال بعد بھی ملک کے انتہائی چھوٹے، چھوٹے اور متوسط (ایم ایس ایم ای) سیکٹر اب تک اس کے اثر سے پوری طرح باہر نہیں نکل پایا ہے۔ نوٹ بندی کے بعد جی ایس ٹی نے تو اس سیکٹر کی حالت مزید خراب کر دی ہے۔ یہ باتیں تو پہلے سے کہی جاتی رہی ہیں لیکن اب یہ انکشاف آر بی آئی کی ایک تحقیق میں بھی ہوا ہے۔

آر بی آئی کی ایک تحقیق کے مطابق گزشتہ دنوں ملک میں ایم ایس ایم ای سیکٹر کو لگے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے دو بڑے جھٹکوں کی وجہ سے کپڑا صنعت اور زیورات سیکٹر جیسی صنعتیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان سیکٹر میں کام کرنے والوں کو تنخواہ نہیں مل پا رہی ہے۔ نوٹ بندی کے بعد جی ایس ٹی کے آنے سے ایم ایس ایم ای طبقہ کی صنعتوں میں لاگت کافی بڑھ گئی ہے۔ یہی نہیں، جی ایس ٹی کے آنے سے ایم ایس ایم ای سیکٹر کی زیادہ تر صنعت ٹیکس کے دائرے میں آ گئی ہیں جو پہلے اس سے باہر تھیں۔

بتا دیں کہ ملک میں ایم ایس ایم ای سیکٹر کے قریب 6 کروڑ 30 لاکھ صنعتوں میں ملک کے 11 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو روزگار ملا ہوا ہے۔ یہی نہیں، ملک کی جی ڈی پی میں بھی ایم ایس ایم ای سیکٹر کا 30 فیصد تعاون ہے۔ آر بی آئی کی رپورٹ کے مطابق بینکوں کے ذریعہ ایم ایس ایم ای سیکٹر کو دیا جانے والا قرض نوٹ بندی کے بعد سے کم ہو گیا ہے۔ اس کا اثر انتہائی چھوٹے، چھوٹے اور متوسط طبقہ کی صنعتوں پر سب سے زیادہ پڑا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ روایتی ذرائع میں ایم ایس ایم ای سیکٹر کو قرض عام طور پر بینکوں کے ذریعہ ہی دیا جاتا ہے۔ حالانکہ زیادہ تر بینک اسٹارٹ اَپ پر یقین نہیں کرتے ہیں اور اس سیکٹر کی صنعت کو قرض دینے کو خطرناک تصور کرتے ہیں۔ ایسے میں بینکوں کے ذریعہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے بعد صنعتوں کی لاگت بڑھنے اور قرض کی شرح سود میں بھی اضافہ ہونے سے اس سیکٹر کی ایک طرح سے کمر ہی ٹوٹ گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔