دہلی ہائی کورٹ نے جنوبی دہلی میں درختوں کے کاٹنے پر روک لگائی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 25th June 2018, 7:25 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،25؍جون ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )جنوبی دہلی علاقے میں سات کالونیوں کو ڈیولپ کرنے کے لئے مرکزی حکومت کے ہزاروں درخت کاٹنے کے متعلق متنازعہ فیصلے پر دہلی ہائی کورٹ نے آج اس پر چار جولائی تک روک لگادی۔ حکومت نے جنوبی دہلی میں سرکاری افسران کے لئے کثیر منزلہ رہائشی اور کمرشیل کامپلکس کی اجازت دی تھی۔ ان پروجیکٹوں کے دائرے میں آنے والے تقریباً16500 درختوں کو کاٹنے کا پروگرام تھا۔ حکومت کے اس فیصلے کے خلاف ڈاکٹر کوشل کانت مشرا نے عرضی دائر کی ہے۔اس پر دہلی ہائی کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے چار جولائی تک درخت کاٹنے پر روک لگا دی ۔

جسٹس ونود گویل اور ریکھا پلی کی بنچ نے پروجیکٹ کا کام دیکھنے والے سرکاری ادارہ این بی سی سی کو ہدایت دی ہے کہ وہ چار جولائی کو ہونے والی اگلی سماعت تک درخت نہ کاٹے۔ بنچ نے این بی سی سی سے پوچھا کہ کیا گرین ٹریبونل نے ان درختوں کو کاٹنے کی اجازت دی ہے ۔ عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ کیا دہلی کی سڑکوں اور عمارتوں کی تعمیر کے لئے درختوں کا کاٹنا ضروری ہے اور دہلی اسے برداشت کرسکتی ہے۔ این بی سی سی کے علاوہ اس پروجیکٹ میں سی پی ڈبلیو ڈی بھی پارٹنر ہے۔ عرضی گذار نے عرضی میں بازآبادکاری کے نام پر ہزاروں درخت کاٹنے کے مرکزی حکومت کی اسکیم کو روکنے کی درخواست کی ہے۔

نیشنل گرین ٹریبونل میں اس معاملے کی سماعت دو جولائی کو ہونی ہے ۔ادھر درختوں کے کاٹنے کے خلاف دارالحکومت میں بڑی تعداد میں لوگوں نے چپکو جیسی تحریک شروع کردی ہے۔ بنچ نے سماعت کے دوران این بی سی سی سے پوچھا کیا آپ جانتے ہیں کہ درخت کاٹنے کا کیا اثر پڑے گا۔ اگر سڑکوں کو چوڑا کرنے کے لئے درخت کاٹنا ضروری ہے تو یہ بات سمجھ میں آتی ہے لیکن کیا دہلی آج اسے برداشت کرسکتی ہے۔ جنوبی دہلی کے سروجنی نگر، نوروجی نگر، تیاگ راج نگر، محمد پور اور کستوربا نگر کے ڈیولپمنٹ کے لئے ان درختوں کو کاٹنے کا پروگرام ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔